سابق وفاقی وزیر اور رہنما پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) فواد چوہدری نے انکشاف کیا کہ وفاقی حکومت سے غیر رسمی رابطے ہو رہے ہیں۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتےہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب پریوز الٰہی اور رہنما ق لیگ مونس الٰہی سے تفصیلی ملاقات ہوئی جس میں مونس الٰہی نے یقین دلایا کہ پنجاب اسملی توڑنے میذذں تاخیر کوئی مسئلہ نہیں، عمران خان کے فیصلے پر حمایت کریں گے۔
ق لیگ ہماری اتحادی ہے اور رہے گی
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ق لیگ ہماری اتحادی ہے اور رہے گی، ہر سیاسی جماعت کا اپنا نقطہ نظر ہوتا ہے، البتہ لاہور کے ارکان اسمبلی کو مشاورت کے لئے بلایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے لئے سب سے بڑا چیلنج معیشت ہے، ملکی زر مبادلہ کے ذخائر 7 ارب ڈالرز رہ گئے ہیں، لہٰذا فوری عام انتخابات ہونے چاہئیں۔
اداروں سے تلخیاں کم کرنا چاہتے ہیں
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ہم ماورائے آئین کو اقدام نہیں بلکہ چاہتے ہیں اداروں سے تلخیاں کم ہوں لیکن بعض عناصر تلخیوں کو بڑھا رہے ہیں جب کہ اداروں سے تلخیاں کم کرنے پر گامزن ہیں۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند ہونی چاہئیں، اعذظم سواتی اور شہباز گل پر مقدمات تشویشناک ہیں، عمران خان کے بغیر پاکستان کا سیاسی منظر مکمل ہے اور نہ الیکشن کے بغیر ملک میں استحکام آسکتا ہے۔
اس کے علاوہ وفاقی حکومت سے رابطوں سے متعلق بات کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ حکومت کے ساتھ غیر رسمی رابطے ہو رہے ہیں۔