اسلام آباد کی مقامی عدالت نے سارہ انعام قتل کیس میں ملزم شاہ نواز امیر اوراس کی والدہ پر فرد جرم عائد کردی۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کے جج عطاء ربانی نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے مرکزی ملزم شاہ نواز اور اس کی والدہ ثمینہ شاہ پرفردجرم عائد کردی۔
سماعت کے دوران دونوں ملزمان نے صحت جرم سے انکار کیا۔ عدالت نے استغاثہ سے شہادتیں طلب کرلی ہیں۔ 14 دسمبر کو ہونے والی اگلی سماعت میں پراسیکیوشن کے گواہوں عدالت میں پیش ہوں گے۔
ایازامیرکی بہوسارہ کو ان کے بیٹےشاہنوازامیرنے 23 ستمبر کی شب لڑائی جھگڑے کے چک شہزاد کے ایک فارم ہاؤس مین سرپرجم میں استعمال ہونے والے ڈمبل کے وار سے قتل کردیا تھا۔
مقتولہ سارہ کی فیملی کینیڈا میں رہائش پزیرہونے کےسبب قتل کا مقدمہ تھانہ شہزاد ٹاؤن کے ایس ایچ اوسب انسپکٹر نوازش علی خان کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔
کینیڈا کی شہریت رکھنے والی 37 سالہ مقتولہ سارہ 3 روز قبل ہی دبئی سے پاکستان پہنچی تھیں جہاں وہ ملازمت کرتی تھیں۔
شاہنوازاور سارہ کی شادی چند ماہ قبل ہی ہوئی تھی جس سے قبل ان کی سوشل میڈیا کے ذریعے دوستی ہوئی تھی۔