اوپیک پلس ممالک نے تیل کی موجودہ پیداوار کی سطح کوبرقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، فیصلہ جی سیون ممالک کی جانب سے روسی تیل کی قیمتوں کی حد مقرر کرنے کے بعد کیا گیا۔
پیٹرولیم برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم اوپیک نے روس سمیت10دیگر تیل پیدا کرنے والے ممالک کے ساتھ مشاورت کی ہے جس میں اکتوبر میں پیداوار میں20لاکھ بیرل یومیہ کمی کے فیصلے پر نظرثانی کی گئی۔
جی سیون اور آسٹریلیا نے روسی تیل پر 60 ڈالر فی بیرل قیمت کی حد پر اتفاق کیا، یہ اقدام یورپی یونین کوروسی خام تیل کی سمندری ترسیل کوروک دے گا۔
دوسری جانب اوپیک پلس کا کہنا ہے کہ مارکیٹ کو چین کی سست معیشت کے اثرات کا اندازہ کرنے اور روسی تیل کی رسد پر جی سیون گروپ کی جانب سے پابندی کے پیش نظر فیصلہ کیا گیا ۔
ادھر امریکا نے سعودی عرب پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ یوکرین میں ماسکو کی جنگ کے باوجود روس کا ساتھ دے رہا ہے۔