گزشتہ روز افغانستان کے دارالحکومت کابل میں پاکستانی سفارت خانے پر حملے میں ملوث مبینہ دہشت گرد کو گرفتار کئے جانے کی اطلاعات ہیں۔
گزشتہ روز کابل میں پاکستانی مشن کے سربراہ عبید الرحمان نظامانی سفارت خانے کے احاطے میں ہونے والے قاتلانہ حملے سے بال بال بچے تھے۔
تاہم اس حملے میں ایک سیکیورٹی گارڈ سپاہی اسرار محمد سفارت کار کی حفاظت کرتے ہوئے زخمی ہوئے، جنہیں ہنگامی پرواز کے زریعے پاکستان منتقل کردیا گیا۔
ابتدائی تحقیقات کے مطابق کابل میں پاکستانی سفارت خانے پر 100 راؤنڈز کے ساتھ ساتھ 7 بار اسنائپر شاٹس بھی فائر کیے گئے۔ حملہ آور اور اس کے سہولت کار کو افغان سکیورٹی فورسز نے گرفتار کر لیا ہے۔ یہ حملہ سفارت خانے کے قریب ایک تجارتی عمارت سے کیا گیا۔ یہ ایک ٹارگٹڈ ہٹ کی طرح لگتا ہے۔
اطلاعات کے مطابق ملزم قریبی عمارت کی آٹھویں منزل پر مقیم تھا اور اس نے اسی منزل کے تین کمروں میں دیسی ساختہ بم نصب کر رکھا تھا۔
افغان سیکیورٹی اہلکار جب عمارت میں پہنچے تو مشتبہ شخص نے فرار ہونے کی کوشش کی تاہم اسے گرفتار کرلیا گیا۔
سیکیورٹی حکام نے مشتبہ شخص کے قبضے سے ایک اے کے 47 رائفل، ایک لانگ رینج آٹومیٹک رائفل، ایک سنائپر رائفل اور دیگر ہتھیار بھی برآمد کیے ہیں۔