پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ سینیٹر اعظم سواتی کو کس لئے اور کس جرم میں نشانہ بنایا جا رہا ہے اس پر پوری قوم حیران ہے؟ غیر مہذب زبان اور سوال پوچھنے کیلئے کو جمہوریت میں کسی کا بھی حق ہے؟ بین الاقوامی سطح پر پاکستان اور خاص طور پر ہماری فوج کو منفی طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ کیونکہ موجودہ امپورٹڈ حکومت کو محض کٹھ پتلی حکومت کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ کس کو امید تھی کہ نئی ملٹری قیادت پی ٹی آئی، میڈیا اور تنقیدی صحافیوں کے خلاف باجوہ کے 8 ماہ کے فاشسٹ اقدامات سے فوری طور پر الگ ہو جائے گی۔
عمران خان نے مطالبہ کیا کہ 74 سالہ دل کے مریض سینیٹر سواتی کو فوری رہا کیا جائے۔ نہ صرف اس لیے کہ اس نے اس ذہنی اور جسمانی اذیت کا مستحق ہونے لائق کوئی جرم نہیں کیا، بلکہ اس لیے بھی کہ یہ اشتعال انگیز اور انتقامی نشانہ ہماری فوج کی ساکھ کو نقصان پہنچا رہا ہے جو کہ ایک مضبوط پاکستان کے لیے بہت ضروری ہے۔