وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کا کہنا ہے کہ پرویز الٰہی سے کوئی بیک ڈور رابطہ نہیں ہے، مونس الٰہی کے بیان نے ادارے کے موقف پر شبہات اٹھائے ہیں۔ عمران خان نے کل مذاکرات کی بات کی، مذاکرات سے انکارپارلیمانی جمہوریت کیخلاف ہے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ توشہ خانہ سے گھڑیاں چوری کر کے بیچ دی گئیں، جس کی وجہ سے پوری دنیا میں پاکستان کا تماشہ بن گیا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کہتا تھا کہ ان کے ساتھ بیٹھنے سے بہتر ہے مرجاؤ، ہم بات چیت کیلئے تیار نہیں تھے، ہم سمجھتے تھے کہ یہ تو مرنے کیلئے تیار ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ عدم اعتماد کے حوالے سے کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا، اپنے قائد نواز شریف سے بھی رائے لیں گے، وفاقی حکومت، بلوچستان اور سندھ حکومت برقرار رہے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس میں شک نہیں کہ ہم مہنگاٸی میں کمی نہیں لاسکے، ہم عمران خان کے دور حکومت کی تباہی کو کور کر رہے ہیں، ہم الیکشن میں لوگوں کو حقاٸق بتاٸیں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ دسمبر یا جنوری جب بھی الیکشن ہونگے نواز شریف آئیں گے اورالیکشن کمپین کی قیادت کرینگے، مونس الہی نے جو بیان دیا اس کی تعریف کرتا ہوں۔