سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے وفاقی حکومت کو مشروط بات چیت کی پیشکش کردی۔
پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے خطاب میں عمران خان نے حکومت کو پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو چاہئے یہ الیکشن پر بیٹھ کر ہم سے بات کرے، آئیں بات کریں اور عام انتخابات کی تاریخ دیں۔
انہوں نے کہا کہ اسمبلیاں توڑنےکافیصلہ اس لیےکیا کہ جلد نئی حکومت آئے کیونکہ سیاسی استحکام سے معاشی استحکام آئے گا، پنجاب اور خیبرپختونخوا ملک کے 66 فیصد ہیں جہاں الیکشن ہوں گے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کسی طرح مجھے نا اہل کرنا چاہتی ہے، یہ الیکشن سے ڈرتے ہیں، انہوں نے قانون تبدیل کرکے اپنے سارےکیسز ختم کروا دیے، البتہ ق لیگ ہمارے ساتھ ہے، پرویز الہیٰ نے یقین دلایا وہ پنجاب اسمبلی توڑ دیں گے۔
پی ٹی آئی چیرئمین کا کہنا تھا کہ ہمارے دور میں معیشت 6 فیصد سے بڑھ رہی تھی، ہم نے کسانوں کو پیکج دیا تاکہ ان کی آمدنی بڑھے، تیل کی قیمت 105 سے 110 ڈالر تھی، اب 85 ڈالر پر آگئی ہے، جب کہ مہنگائی اور بے روزگاری بڑھ گئی ہے جس کی وجہ سے اسٹریٹ کرائم میں اضافہ ہوا۔
واضح رہے کہ لیگ ن نےعمران خان کے اسمبلیوں کی تحلیل سے متعلق بیان کو سیاسی قرار دے دیا ہے کہ لیگی قیادت اس معاملے پر ق لیگ کے سربراہ چودھری شجاعت حسین سے مشاورت کرے گی۔
عمران خان نے زمان پارک میں پنجاب کی پارلیمانی پارٹی کے ارکان سے ملاقات کی جس میں پارٹی ارکان نے فوری اسمبلیوں کی تحلیل کے فیصلے پر تحفظات کا اظہار کیا۔
پارلیمانی پارٹی اجلاس میں عمران خان نے اتوار سے ڈویژن سطح پر ارکان اسمبلی سے ملاقاتوں کا اعلان کیا جب کہ انہوں نے شرکاء سے کہا کہ کُھل کر رائے دیں، میرا فیصلہ سمجھ کر جھجھک کا شکار نہ ہوں، جس پر پارٹی ارکان نے فوری اسمبلیوں کی تحلیل کے فیصلے پر تحفظات کا اظہار کردیا۔
اجلاس میں پی ٹی آئی رہنما غضنفر عباس چھینہ نے عمران خان سے کہا کہ آپ کی صحت ایسی نہیں ہر ضلع میں جا سکیں، اگر کپتان میدان میں نہ ہو تو پھر میچ نہیں جیت سکیں گے۔
پارٹی چیئرمین کا کہنا تھا کہ انتخابات کے اعلان تک صحت مند ہو جاؤں گا، صحت مند ہونےکے بعد بھر پور مہم چلاؤں گا، حکومت بات کرے تو کچھ لو اور کچھ دو پر بات ہوگی۔
پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں سیف کھوسہ نے عمران خان سے کہا کہ کیا آپ کو یقین ہےحکومت فوری الیکشن کرادے گی، ایسا نہ ہو یہ الیکشن تاخیر کا شکار کردیں، اس کے جواب میں پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ یہ الیکشن روک نہیں سکیں گے، ہم نے قانونی مشاورت کرلی ہے۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی خیبرپختونخوا قیادت نے عمران خان کو صوبائی اسمبلی تحلیل کرنے کی حتمی تاریخ کا اختیار دے دیا۔
ذرائع کے مطابق عمران خان کی زیر صدارت خیبر پختونخوا کی قیادت کا مشاورتی اجلاس ہوا جس میں اسمبلی کی تحلیل سے متعلق مشاورت کےبعد حتمی فیصلے کا اختیار عمران خان کو دیا گیا۔