وزیر اعلی خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے جرائم کے خاتمے کیلئے ایک پیج پر ہیں۔
پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے معاون خصوصی اطلاعات بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ سرحد پر جب باڑ کو کاٹا جاتا ہے تو اس کو روکنا وفاقی حکومت کے زیر انتظام فورسز کی ذمہ داری ہوتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وفاق کو چاہئے کہ افغانستان کی جانب سے آنیوالے دہشت گردوں سے متعلق افغان حکومت سے بات کرے۔ وفاقی حکومت نے اس حوالے سے ہمارے ساتھ کوئی رابطہ نہیں کیا۔
اس موقع پر مشیر داخلہ بابر سلیم سواتی نے کہا کہ گزشتہ گیارہ مہینوں کے دوران خیبرپختونخوا میں سو سے زائد پولیس اہلکار شہید ہوئے،فاٹا کے انضمام کے بعد امن و امان کے قیام کے لئے صوبائی حکومت کی ذمہ داریاں بڑھ گئی ہے۔
بابر سلیم سواتی نے بتایا کہ وفاق کی جانب سے عمومی طور پر دہشت گردی کے خلاف پالیسی بنائی جاتی ہے، صوبائی حکومت وفاقی کی جانب سے بنانے والی پالیسی کا صرف ایک حصہ ہوتی ہے۔