وزیراعظم کے مشیر قمر زمان کائرہ کا کہنا ہے کہ عمران خان کے علاوہ کوئی بھی اداروں کا سیاست میں کردار نہیں چاہتا۔
آج نیوز کے پروگرام ”فیصلہ آپ کا“ میں گفتگو کرتے ہوئے قمر زمان کائرہ نے کہا کہ افسران کا کیریئر جتنا طویل ہو، ان پر تبصرے اتنے ہی زیادہ ہوتے ہیں، جنرل (ر) باجوہ نے پاک فوج کو بہترین انداز میں چلایا۔
انہوں نے کہا کہ ادارے نے سیاسی عمل میں مداخلت سے دور رہنے کا فیصلہ کیا، سیاسی جماعتوں کی طرح اداروں نے بھی غلطیوں سے سیکھا ہے، اب بھی اعتماد کی فضاء قائم نہیں ہوئی، لہٰذا ہمیں اداروں پر اعتماد کو مضبوط بنانا ہوگا۔
قمر زمان کائرہ نے کہا کہ سیاست سے علیحدگی کا فیصلہ واحد جنرل (ر) باجوہ کا نہیں بلکہ پورے ادارے کا تھا، اسی لئے نئے آرمی چیف اور ان کی ٹیم کو کئی چیلنجز کا سامنا رہے گا، ہمیں ان کو سپورٹ کرنا چاہئے۔
وزیراعظم کے مشیر کا کہنا تھا کہ کالعدم تحریک طالبان کا جنگ دوبارہ ملک میں دہشتگردی کا اعلان حکومت کے لئے بہت بڑا چیلنج ہے، لہٰذا ہمیں اپنی پالیسییوں پر نظر ثانی کرنی چاہئے۔
پی پی رہنما کا مزید کہنا تھا کہ ’عمران خان کا تقاضہ ہے کہ فوج کو سیاست میں رہنا چاہئے، جنہوں نے پنڈی کے جلسے میں بھی اس بات کا تذکرہ کیا، پی ٹی آئی اور آدھی ق لیگ کے علاوہ تمام سیاسی جماعتیں اسٹیبلشمنٹ کو سیاست سے دور دیکھنا چاہتی ہیں۔‘
اس موقع پر صحافی و تجزیہ کار اطہر کاظمی کا کہنا تھا کہ سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ نے کہا تھا کہ فوج سیاست سے الگ ہو رہے ہے جس پر مجھے یقین ہے، لیکن اب وہ کس حد تک الگ ہوں گے یہ آئندہ دنوں میں معلوم ہوگا۔