قطر میں جاری فیفا ورلڈ کپ نے جہاں دنیا بھر کے فٹبال شائقین کو اپنے سحر میں جکڑ رکھا ہے وہیں پاکستان ویمن فٹبال ٹیم کی کھلاڑی بھی پُرجوش ہیں ۔
فٹبال کے سب سے بڑے ایونٹ فیفا ورلڈ کپ کا جنون دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی عروج پر ہے ایسے میں خواتین فٹبالر بھی کسی سے پیچھے نہیں ہیں ۔
پاکستان ویمن فٹبال ٹیم کی کھلاڑی سوہا ہیرانی بھی اپنی فیورٹ ٹیم اور کھلاڑی کو سپورٹ کررہی ہیں ۔
سوہا ہیرانی نے آج ڈیجیٹل سے گفتگو میں کہا کہ بحثیت خاتون پاکستان میں فٹبال کھیلنا مشکل ہے کیونکہ ہمیں مکمل سپورٹ اور مواقع نہیں ملتے ہیں کیونکہ فٹبال ایک مشکل کھیل ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ 16 برس کی عمر سے فٹبال کھیل رہی ہیں لیکن وہ خود کو خوش قسمت سمجھتے ہیں کہ وہ پاکستان ویمن فٹبال ٹیم کا حصہ بنیں ۔
ٹیلنٹ ہونے کے باوجود پاکستان آخر کیسے اور کب فیفا ورلڈ کپ کیلئے کوالیفائی کرسکتا ہے؟
اس سوال کے جواب میں سوہا کا کہنا تھا کہ ہم پیچھے رہ جاتے ہیں کیونکہ ہم سیاست کی نظر ہوجاتے ہیں ، اچھا کھلاڑی بننے بہت وقت لگتا ہے فٹبال ایسا کھیل جس کے لیے چھوٹی عمر سے تربیت کی ضرورت ہے ۔
رواں برس فیفا نے پاکستان فٹبال فیڈریشن کی رکنیت بحال کر دی تھی، فیفا نے اپریل 2021 میں پی ایف ایف کے معاملات میں ’تھرڈ پارٹی کی بلاجواز مداخلت‘ پر پاکستان کی رکنیت معطل کر دی تھی۔
اس حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ جب فیفا نے پاکستان پر پابندی لگائی تو ہمارے لیے بہت مشکل وقت تھا، فیڈریشن میں کچھ مسلئے تھے جس کی وجہ سے 8 سال خواتین کی ٹیم ہی نہیں بن سکی تھی۔
بیس نومبر سے شروع ہونے والے فٹبال ورلڈ کپ میں 32 ممالک کی ٹیمیں حصہ لے رہی جبکہ ایونٹ کا فائنل 18 دسمبر کو لوسیل اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔