سندھ بھر میں رواں سال کے دوران دیگر جرائم کی طرح خواتین اور بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے واقعات میں بھی کمی نہ آسکی۔ رواں سال کے دس ماہ میں 244 سے زائد جنسی زیادتی کے واقعات رپورٹ ہوئے۔
بے حس ملزمان نے رواں سال کئی خواتین اور بچوں کی عزتوں کو پامال کیا۔
رواں سال کے دس ماہ میں خواتین اور بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے 244 سے زائد واقعات رپورٹ ہوئے۔ جن میں 55 سے زائد اجتماعی جنسی زیادتی کے واقعات شامل ہیں۔
صرف کراچی میں جنوری سے اب تک خواتین اور بچوں سے جنسی زیادتی کے 175 واقعات رپورٹ ہوئے۔ جن میں خواتین کو نشانہ بنانے کے واقعات کی تعداد 142 ہے۔
ایس ایس پی شہلا قریشی کے مطابق متعدد کیسز میں متاثرہ خواتین، تفتیش میں مددگار ثبوتوں کو محفوظ نہیں کر پاتیں جو بے حد ضروری ہے، تاہم متاثرہ فیملیز کو پولیس کی مکمل سپورٹ حاصل ہوتی ہے، متاثرہ خواتین کا نام بھی راز میں رکھا جاتا ہے۔
شہری کہتے ہیں کہ جنسی درندوں کو جتنی سخت سزا دی جائے کم ہے۔پولیس نے مجموعی طورپر اب تک صرف 89 سے زائد ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔
تاہم پولیس کی جانب سے جنسی ہراسگی کے حوالے سے کئے گئے تمام اقدامات کے خاطر خواہ نتائج حاصل نہیں ہوسکے۔