پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ اور جمیعت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی جانب سے دئے گئے ایک بیان نے سوشل میڈیا صارفین خصوصاً پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) حامیوں اور مخالفین کو آمنے سامنے لاکھڑا کیا ہے۔
مولانا فضل الرحمان کا مذکورہ بیان سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہو رہا ہے اور اس پر خوب تنقید بھی کی جارہی ہے۔
جے یو آئی (ف) کے سربراہ کہتے ہیں ”نعوذباللہ ایسے ایسے لوگ جو کہتے ہیں کہ اگر ہماری ماں کے ساتھ زنا کرے گا تب بھی ہم اس کو ووٹ دیں گے، ایسی ایسی نوجوان لڑکیاں جو کہتی ہیں میرا جی چاہتا ہے کہ وہ کسی وقت میرے بیڈروم میں آجائے۔“
انہوں نے مزید کہا کہ ”یہ معاشرہ پیدا کیا جارہا ہے یہ اخلاق پیدا کئے جارہے ہیں، نوجوان نسل کو اس طرح گمراہ کیا جارہا ہے، اور پھر کہتے ہیں کہ ہم خاموش رہیں؟“
معروف صحافی عمران ریاض خان نے پی ڈیم ایم سربراہ کے اس بیان کو “ نفرت، جھوٹ اور بہتان کا چلتا پھرتا نمونہ“ قرار دیا تو کچھ سوشل میڈیا صارفین نے مولانا کے بیان کے حق میں ثبوت پیش کرنے شروع کردئے۔
ایک طرف جہاں مولانا کے بیان پر تنقید جاری تھی تو دوسری جانب پی ٹی آئی کے سپورٹرز نے تاویلیں پیش کرنی شروع کردیں اور ان متنازع بیانات پر جواز پیش کرنے شروع کردئے۔
ایک ٹوئٹر صارف نے خاتون سپورٹر کے بیان کو نجی چینل کی جانب سے پلانٹڈ قرار دیا ۔
تو ایک اور تاویل پیش کی کہ ”نکاح کا کہا، زنا تو نہیں۔“