عمران خان کی جانب سے اسمبلیاں توڑنے کے اعلان پر سرِتسلیم خم کرنے والے وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویزالہیٰ کو سینیئرلیگی رہنما خواجہ آصف نے کچھ یاد دلانے کی کوشش کی ہے۔
قبل از وقت انتخابات کے خواہشمند پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے ہفتہ 26 نومبر کوراولپنڈی میں ہونے والے جلسے میں اعلان کیا تھا کہ وہ پنجاب اور خیبرپختونخواہ اسمبلیاں تحلیل کردیں گے۔
اس اعلان کے ردعمل میں پی ٹی آئی کے اتحادی وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویزالہٰی اپنے ویڈیو پیغام میں کہہ چکے ہیں کہ یہ عمران خان کی اپنی حکومت ہے اور ہمارے پاس امانت ہے۔عمران خان جب بھی کہیں گے ، اسمبلی توڑنے میں آدھا منٹ دیرنہیں کروں گا۔
اس بیان کے ردعمل میں خواجہ آصف نے پرویز الہیٰ کو اپریل 2022 میں اس وقت کے وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کیلئے مختلف جماعتوں کا سیاسی گٹھ جوڑ یاد کرودیا۔
طنزیہ ٹویٹ میں خواجہ آصف نے لکھا، ”اچھے وضع دار لوگ ہیں چوہدری صاحب، کہتے ہیں جس کے ساتھ چلتے ہیں اس کا ساتھ نہیں چھوڑتے۔“
پنجابی زبان کی چاشنی کے ساتھ مُدعا بیان کرنے والے وزیردفاع نے مزید لکھا کہ ، ”چوہدری صاحب اینج تے نہ کرو. ساڈے نال تے پوری رات وی نہیں کڈھ سکے (چوہدری صاحب ایسے تو نہ کریں، ہمارے ساتھ تو پوری رات بھی نہ نکال سکے، )سویرے سویرے عمران خان کے پاس پہنچ گئے تھے۔“
خواجہ آصف نے ٹویٹ میں یہ دعویٰ بھی کیا کہ پرویز الہیٰ نے ان کے ساتھ نشست میں عمران خان کو پنجابی زبان میں بُرابھلا بھی کہاتھا۔