پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کے اسمبلیوں سے استعفوں کے اعلان کے بعد خیبرپختونخوا اسمبلی میں اپوزیشن جماعتیں ایوان کو تحلیل ہونے سے بچانے کے لیے متحرک ہو گئیں۔
خیبرپختونخوا اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اکرم خان درانی کے سربراہی میں اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس منعقد ہوا۔
اجلاس میں عوامی نیشنل پارٹی کے پارلیمانی لیڈر سردار حسین بابک نے کہا کہ اجلاس میں صوبے کو درپیش مشکلات، امن و امان، مالی مشکلات اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین کی جانب سے اسمبلی کو تحلیل کرنے کے حوالے سے تفصیلی بحث ہوئی۔ اپوزیشن جماعتوں نے پی ٹی آئی کی جانب سے اسمبلی کو تحلیل کرنے کا راستہ روکنے کیلئے آئینی اور جمہوری طریقوں کو اپنانے اور صوبے میں انتشار اور افراتفری کو روکنے کیلئے متفق ہوئے۔
اجلاس میں عوامی نیشنل پارٹی کے پارلیمانی لیڈر سردار حسین بابک، پاکستان پیپلز پارٹی کے ممبر صوبائی اسمبلی نگہت اورکزئی اور پاکستان مسلم لیگ ن کے صوبائی ترجمان و ممبر صوبائی اسمبلی اختیار ولی نے شرکت کی۔
ذرائع کے مطابق خیبر پختونخوا اسمبلی میں اپوزیشن ارکان پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے اسمبلی کو تحلیل کرنے کے خلاف جوابی حکمت عملی تیار کرلی۔
اس حوالے سے اپوزیشن لیڈر اکرم درانی کا کہنا ہے کہ اجلاس میں وزیر اعلیٰ کے خلاف عدم اعتماد سمیت دیگر آپشنز پر غور ہوا۔
مسلم لیگ ن کے ایم پی اے اختیار ولی کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ محمود خان بادام نہیں توڑ سکتے اسمبلی کیا توڑیں گے، اسمبلی خیبر پختونخوا کے چار کروڑ عوام کی امانت ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کے خلاف عدم اعتماد جمع کرائیں گے، عدالت سے رجوع کرنے کا آپشن بھی استعمال کریں گے۔