کراچی میں پبلک ٹرانسپورٹ میں سی این جی کے استعمال پر پابندی کے بعد ٹرانسپورٹر نے ایل پی جی کا استعمال شروع کردیا ہے۔
پبلک ٹرانسپورٹ میں گیس سلینڈر پھٹنے سے آگ لگنے کئی ہولناک واقعات رونما ہوچکے اس کے ساتھ ہی ویگن اور کوچز میں گیس سلینڈرسے آگ لگنے کے متعدد واقعات بھی سامنے آچکے ہیں۔
سندھ حکومت نے پیش آنے والے خطرناک واقعات کے باعث ہی پبلک ٹرانسپورٹ میں سی این جی کے استعمال پر پابندی لگا دی گئی تھی لیکن ٹرانسپورٹرز نے ایل پی جی استعمال کرکے مسئلے کا توڑ نکال لیا ہے۔
دوسری جانب مسافروں کا کہنا ہے کہ ٹرانسپورٹرز نے سینکڑوں مسافروں کی زندگی داؤ پرلگائی ہے۔
کراچی سے لاڑکانہ، سکھر، دادو، جیکب آباد، ٹھٹہ جانے والی ویگنوں اور منی بسوں میں ایل پی جی کا بلاخوف استعمال کیا جارہا ہے۔
سیکریٹری ٹرانسپورٹ عبدالحلیم شیخ نے کہا کہ ایل پی جی، سی این جی سے زیادہ خطرناک ہے، پبلک ٹرانسپورٹ میں ایل پی جی کے استعمال کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
سیکریٹری ٹرانسپورٹ سندھ کہنا ہے کہ پبلک ٹرانسپورٹ میں ایل پی جی کے استعمال کے خلاف صوبے بھر میں کریک ڈاؤن شروع کردیا گیا ہے۔