بھارت میں زیرسماعت کیس کی سماعت کے دوران پولیس نے عدالت کو بتایا کہ منشیات فروشوں سے ضبط کی جانے والی تھانوں میں رکھی چرس کو چوہے کھاگئے ہیں۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق پولیس نے چوہوں پرتقریباً 200 کلوگرام چرس کھا جانے کا الزام عائد کیا ہے،عدالت نے پولیس کو حکم دیا تھا کہ وہ ضبط کی جانے والی منشیات عدالت میں بطور شہادت پیش کریں۔
جج نے اپنے فیصلے میں 3 ایسے مقدمات کاحوالہ دیا جن میں بھنگ اور چرس چوہوں نے تباہ کردی تھی۔ عدالت نے قراردیا کہ چوہے بہت چھوٹے جانورہیں جنہیں پولیس کا کوئی ڈرنہیں ہوتا اور چرس کو ان سے انہیں بچانا آسان نہیں ہے۔
جج سنجے چودھری نے فیصلے میں لکھا کہ پولیس کو قبضے میں لی گئی منشیات بطورشہادت عدالت میں پیش کرنے کا کہا گیا لیکن اس نے بتایا کہ چوہوں نے 195 کلو چرس ضائع کردی ہے، پولیس نے رپورٹ دائر کی تھی کہ 386 کلوگرام چرس میں سے کچھ چوہے کھا گئے ہیں۔
جج نے ایک اورکیس کا حوالہ دیا جس میں اترپردیش کی پولیس نے بتایا تھا کہ قبضے میں لی گئی 700 کلو چرس پولیس اسٹیشن میں موجود ہے جہاں اسے چوہوں سے خطرہ ہے۔ جج نے لکھا کہ پولیس کے پاس چوہوں کو روکنے کیلئےکوئی مہارت نہیں ہے کیونکہ وہ بہت چھوٹے ہوتے ہیں۔ منشیات کوان سے بچانے کا ایک ہی طریقہ ہے کہ اسے میڈیکل کمپنیوں اورلیبارٹریوں کو بیچ دیا جائے اور حاصل شدہ رقم سرکاری خزانے میں جمع کرا دی جائے۔
ضلع متھرا کے سینیئرپولیس اہلکار ایم پی سنگھ نے کہا کہ میری حدود میں آنے والے تھانوں میں ذخیرہ کی گئی منشیات کوچوہوں سے نہیں بلکہ شدید بارشوں کی وجہ سے نقصان پہنچا ہے۔