Aaj Logo

اپ ڈیٹ 24 نومبر 2022 10:42pm

جنرل عاصم منیر پر پی ٹی آئی کا نیا مؤقف، ہواؤں کا رُخ تبدیل

جنرل عاصم منیر کا تقرر بطور نئے آرمی چیف ہوچکا ہے، جس کے بعد ملک میں گزشتہ کئی ہفتوں سے جاری سیاسی ہیجان کی کیفیت کا خاتمہ ہوگیا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان کی جانب سے بھی جنرل عاصم منیر کیلئے رضا مندی ظاہر کردی گئی ہے، جس سے محسوس ہورہا ہے کہ ہواؤں کا رُخ تبدیل ہوچکا ہے۔

جنرل عاصم منیر کی تعیناتی سے پہلے تک افواہیں تھیں کہ عمران خان کو عاصم منیر بطور آرمی چیف منظور نہیں، تاہم پی ٹی آئی اب عاصم منیر کی حامی نظر آرہی ہے۔

جنرل عاصم منیر کی تعیناتی کے بعد اب پی ٹی آئی کا مؤقف بھی آگیا ہے۔

پی ٹی آئی کی جانب سے نئے آرمی چیف اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کی تعیناتیوں کے حوالے سے جاری اعلامیے میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی مقرر ہونے پر جنرل ساحر شمشاد اور آرمی چیف مقرر ہونے پر عاصم منیر کو مبارکباد پیش کی گئی ہے۔

پی ٹی آئی نے بظاہر اپنے اعلامیے میں کسی شخص ، ادارے یا جماعت کا نام لئے بغیر تنقید کرتے ہوئے کہ کہا کہ گزشتہ آٹھ ماہ کے واقعات نے واضح طور پر ملک میں تفریق پیدا کی، آٹھ ماہ میں جو اقدامات کیے گئے ان سے ملک اور اداروں کو نقصان پہنچا، پاکستان میں انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزی دیکھنے میں آئی، صحافتی اداروں اور صحافیوں کو شدید دباؤ اور تشدد کا نشانہ بنایا گیا، ارشد شریف جیسے نامور صحافی شہید کردیے گئے۔

پی ٹی آئی نے فوج کی نئی قیادت سے توقع ظاہر کی کہ وہ آئینی حقوق کی بحالی اور جمہوریت کے استحکام کے لئے اپنا کردار ادا کرے گی، اور یہ بھی امید لگائی کہ نئے الیکشن کے ذریعے عوام کو حق انتخاب دیا جائے گا۔

عمران خان اور پی ٹی آئی کے اس بدلتے بیانیے میں صدر مملکت عارف علوی کا کردار خاصہ اہم رہا ہے، انہوں نے ناصرف اس اہم تعیناتی پر عمران خان سے مشاورت کی بلکہ حکومتی اتحاد کے تمام خدشات کو غلط ثابت کردیا کہ وہ کوئی غیر آئینی اقدام اٹھاتے ہوئے تعیناتی کو مؤخر کرنے کی کوشش کریں گے۔

اب دیکھنا یہ ہے کہ کیا نئی عسکری قیادت پی ٹی آئی کی امیدوں پر پورا اترے گی، یا جیسا کہ جنرل قمر جاوید باجوہ کہہ چکے ہیں، فوج اب سیاسی معاملات میں مداخلت نہیں کرے گی۔

Read Comments