صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے وزیراعظم کی سمری پر دستخط کرکے جنرل عاصم منیر کو آرمی چیف اور جنرل ساحر شمشاد کو جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی مقرر کردیا ہے۔
ایوان صدر نے آرمی چیف اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کی تعیناتیوں کا اعلامیہ جاری کردیا ہے۔
اعلامیے کے مطابق صدر نے لیفٹیننٹ جنرل ساحر کو جنرل کے عہدے پر ترقی دے کر چیئرمین جوائنٹ چیفس مقرر کردیا، ان کی تعیناتی کا اطلاق 27 نومبر سے ہوگا۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ صدر مملکت نے لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر کو بھی جنرل کے عہدے پر ترقی دے کر آرمی چیف تعینات کیا، پاک فوج کے سپہ سالار کی تعیناتی کا اطلاق 29 سے ہوگا۔
ایوان صدر کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق عارف علوی نے تعیناتی آرٹیکل 243 چار اے، بی جب کہ ترقیاں آرٹیکل 48، آرمی ایکٹ 1952 کے سیکشن 8 اے،8 ڈی کے تحت کیں اور وزیراعظم کی سمری بھی دستخط کیے۔
ذرائع کے مطابق عمران خان سے ملاقات کے بعد واپس اسلام آباد پہنچنے پر صدر مملکت کی زیر صدارت ایوان صدر میں مشاورتی اجلاس ہوا جس میں عارف علوی نے آرمی چیف تعناتی سے متعلق آئینی ماہرین اور لاء ونگ سے مشاورت کی۔
جنرل عاصم منیر 17ویں سپہ سالار ہوں گے جو 29 نومبر کو پاک فوج کی کمان سنبھالیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ صدر مملکت آج ہی آرمی چیف کی تعیناتی سے متعلق ہینڈ آؤٹ جاری کریں گے۔
پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ آرمی چیف جنرل باجوہ نے کل جو گفتگو کی وہ اچھا شگون ہے، تمام اداروں کو اپنی آئینی حدود میں رہنا چاہیے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ صدر مملکت نے سمری پر دستخط کردیے ہیں جس سے ملک میں ہیجانی کیفیت کا خاتمہ ہوگا۔
سابق وفاقی اور رہنما پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ ایوان صدر شام ساڑھے 6 سے 7 کے درمیان عمران خان سے ملاقات سے متعلق ہینڈ آؤٹ جاری کرے گا۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ صدر علوی اور پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے درمیان 45 منٹ طویل ملاقات ہوئی جس میں نئے آرمی چیف کے تقرر سے متعلق امور زیر بحث آئے۔
انہوں نے کہا کہ صدر اور عمران نے تمام پہلوؤں سے نئے آرمی چیف کی تقرری کا احاطہ کیا اور اب عارف علوی عمران خان سے ملاقات کرنے کے بعد واپس اسلام آباد کے لئے روانہ ہوگئے ہیں، جب کہ ایوان صدر اس ضمن میں ساڑھے 6 اور 7 بجے تک سرکاری ہینڈ آؤٹ جاری کرے گا۔
واضح رہے کہ صدرعارف علوی سمری پردستخط کرنے یا نہ کرنے کے فیصلے سے قبل اہم تعیناتیوں پر چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے مشاورت کے لئے زمان پارک پہنچے تھے۔