گھوٹکی میں کچے کے علاقے میں مبینہ پولیس مقابلے کے دوران 2 ڈاکو ہلاک ہوگئے جبکہ پولیس اور ڈاکوؤں کے درمیان مقابلہ جاری ہے۔
ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن میں گھوٹکی پولیس کو بڑی کامیابی مل گئی ، فائرنگ کے تبادلے میں 2 ڈاکو ہلاک مارے گئے جبکہ ایک ڈاکو کی شناخت حاکم عرف حاکو شر کے نام سے ہو گئی۔
اس سلسلے میں ایس ایس پی تنویر تنیو نے آج نیوز کو بتایا کہ ہلاک ہونے والے ڈاکو حاکو شر 5 پولیس اہلکاروں کے شہادت میں ملوٹ تھا اور ہلاک ہونے ڈاکوؤں سے شہید پولیس اہلکاروں کا اسلحہ بھی برآمد کر لیا گیا ہے۔
ایس ایس پی نے بتایا کہ ڈاکو حاکو شر کے سر کی قیمت 50 لاکھ روپے مقرر کرنے کے لئے سندھ حکومت کو سفارش کر دی گئی، ہلاک ہونے والے ڈاکوؤں کا تعلق بدنام ڈاکوؤں راحب شر کے گروہ سے تھا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ڈاکوؤں کے خلاف رونتی کچے آپریشن کیا جارہا ہے، پولیس کی بھاری نفری آپریشن میں حصہ لے رہی ہے اور ڈاکوؤں کے خاتمے تک آپریشن جاری رہے گا۔
یاد رہے کہ 6 نومبر کو 150 سے زائد ڈاکوؤں نے پولیس پر حملہ کرتے ہوئے ڈی ایس پی، 2 ایس ایچ او سمیت 5 اہلکاروں کو شہید کیا تھا۔
ڈاکوؤں نے کیمپ میں موجود 10 پولیس اہلکاروں کو یرغمال اور 3 بکتر بند سمیت 8 پولیس کی گاڑیوں پر قبضہ بھی کرلیا تھا۔
واقعے کے بعد وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے گھوٹکی میں ڈاکوؤں کے ہاتھوں شہید ہونے والے پولیس افسران کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے کہا تھا کہ مجھے میرے پولیس اہلکاروں کے قاتل ہر صورت سلاخوں کے پیچھے چاہئیں۔
وزیراعلیٰ سندھ نے ڈاکوؤں کے خلاف بھرپور آپریشن شروع کرنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے آئی جی سندھ سے تفصلی رپورٹ بھی طلب کی تھی۔