منگل کو سوشل میڈیا اور سلیکون ویلی میں اچانک یہ افواہیں گردش کرنے لگیں کہ میٹا کے چیف ایگزیکیوٹیو (سی ای او) مارک زکربرگ 2023 میں عہدے سے مستعفی ہونے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
معاملات سے واقف لوگوں نے ”دی لیک“ کو بتایا تھا کہ 38 سالہ زکربرگ نے فیس بک اور انسٹاگرام کی پیرنٹ کمپنی میٹا کے سربراہ کے عہدے سے سبکدوش ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ تاہم، میٹا کے ایک اہلکار نے ایک ٹویٹ کا جواب دیتے ہوئے سوشل میڈیا پر پھیلی ان افواہوں کی تردید کی جو زکربرگ کے عہدے سے سبکدوش ہونے کے منصوبے سے متعلق ایک مضمون سے منسلک ہے۔
میٹا کی کمیونیکیشن ٹیم کے اینڈی اسٹون نے جواب دیتے ہوئے خبروں کو ”غلط“ قرار دیا۔
یہ افواہیں اس وقت سامنے آئیں جب فیس بک کی پیرنٹ کمپنی میٹا نے اطلاع دی کہ اس کا منافع تیسری سہ ماہی میں گزشتہ سال کے 9.2 بلین ڈالر سے کم ہو کر 4.4 بلین ڈالر ہو گیا، اور کہا کہ کمپنی سخت اقتصادی ماحول میں کارکردگی کو بڑھانے کے لیے ”اہم تبدیلیوں“ کا ارادہ رکھتی ہے۔
صارفین کی تعداد میں کمی اور اشتہاری بجٹ میں کٹوتیوں کا سامنا کرنے والے سوشل نیٹ ورکنگ جائنٹ نے یہ بھی کہا کہ آمدنی ایک سال پہلے 29 بلین ڈالر سے گھٹ کر 27.7 بلین ڈالر رہ گئی۔
رواں مہینے کے شروع میں، کمپنی نے اپنے 11 ہزار سے زائد عملے کو نوکری سے فارغ کردیا تھا۔
زکربرگ کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ یہ کٹوتیاں سوشل میڈیا ٹائٹن کی 13 فیصد افرادی قوت کی نمائندگی کرتی ہیں۔
خیال رہے کہ ٹیک انڈسٹری شدید زوال کا شکار ہے اور کئی بڑی فرموں نے بڑے پیمانے پر برطرفیوں کا اعلان کیا ہے۔
ٹویٹر کے نئے مالک ایلون مسک نے بھی گزشتہ ہفتے اپنے نصف عملے کو برطرف کر دیا تھا۔