سپریم کورٹ کے جج جسٹس اطہر من اللہ نے نایاب عمرانی کے اہلخانہ قتل پر ازخود نوٹس کیس سننے سے معذرت کرلی۔
چیف جسٹس عمرعطابندیال کی سربراہی میں قائم سپریم کورٹ کے 3رکنی بینچ نےنایاب عمرانی کےاہلخانہ قتل پرازخودنوٹس کی سماعت کی ۔
جسٹس عمر عطا بندیال نے نایاب عمرانی کےوکیل سے سوال کیا کہ کیا سپریم کورٹ ماتحت عدلیہ میں چلنے والے ٹرائل کی نگرانی کررہی ہے ؟
جس پر نایاب عمرانی کے وکیل فیصل صدیقی نے کہا کہ ٹرائل کا ایشو حل ہوچکا جو قانون کے مطابق چل رہا ہے، کرمنل ٹرائل میں گواہی کا ایشو بھی حل ہو چکا ہے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اب جائیداد کا معاملہ ایک سول کیس ہے ہم کیا کرسکتے ہیں، ہم نے صرف انصاف تک رسائی کو ممکن بنانا تھا۔
جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ معاملہ اب فریقین کے مابین ہے، عدالت نے سب کے حقوق کو دیکھنا ہے، کیا آپ کو ماتحت عدلیہ پر اعتماد نہیں، معاملہ براہ راست عدالت میں کیسے سن سکتے ہیں۔
جسٹس اطہر من اللہ نے کیس سننے سے معذرت کرلی۔ بعدازاں عدالت نے کیس کی سماعت اگلے ماہ تک ملتوی کردی۔