پشاور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماحلیم عادل شیخ کی راہداری ضمانت منظور کرلی۔
سندھ میں مختلف مقدمات میں گرفتاری سے بچنے کے لئے اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل نے شیخ پشاور ہائیکورٹ پہنچ کر راہداری کے لئے ضمانت دائر کردی۔
پشاور ہائیکورٹ نے درخواست فوری سماعت کے لئے منظور کی جس پر جسٹس ارشد علی نے سماعت کی۔
حلیم عادل شیخ کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ حلیم عادل شیخ کے خلاف سندھ میں کئی جھوٹے مقدمات درج ہیں، پولیس کو تمام مقدمات میں حلیم عادل شیخ کی گرفتاری سے روکا جائے۔
عدالت نے استدعا منظور کرتے ہوئے حلیم عادل شیخ کو13 دسمبر تک راہداری ضمانت دے دی۔
بعدازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حلیم عادل شیخ نے کہا کہ 2013 سے خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کی حکومت ہے لیکن کسی اپوزیشن لیڈریا کونسلر کے خلاف کوئی مقدمہ درج نہیں ہوا جبکہ سندھ میں میرے خلاف 28 مقدمات درج ہوئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سندھ کو زرداری نے غلام بنایا ہے، 14 سال سے ڈنڈے کے زور پر حکومت کررہے ہیں، زرداری مافیا نے سندھ کے لوگوں کا جینا حرام کیا ہے اور ارشد شریف قتل اور اعظم سواتی تشدد کیس میں بھی کسی کونے سے آصف زرداری کا چہرہ ضرور سامنے آئے گا۔
حلیم عادل شیخ نے بتایا کہ 26 تاریخ کو راولپنڈی میں انسانوں کا سمندر ہوگا،پہلے 20 لاکھ لوگ آئے تھے ،اب 40 لاکھ لوگ آئیں گے کیونکہ لوگوں کا مسئلہ جنرل الیکشن ہے لیکن انہوں نے جنرل سلیکشن میں پھنسایا ہے۔
پی ٹی آئی رہنماء حلیم عادل شیخ نے مؤقف اپنایا کہ جنرل کی سلیکشن میرٹ پر ہونی چاہیئے۔