پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے اسلام آباد میں جلسے اور دھرنے کی اجازت سے متعلق اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر درخواست واپس لے لی۔
پی ٹی آئی کے وکیل نے اسلام آباد ہائیکورٹ نے دوران سماعت درخواست واپس لینے کی استدعا کی۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے درخواست واپس لینے کی استدعا منظور کرلی۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ لانگ مارچ کی مخالفت اور تاجروں کی درخواست پر سماعت آخر میں سنیں گے۔
31 اکتوبر کو پی ٹی آئی کی جانب سے اسلام آباد میں جلسے کے اجازت نامے کے لئے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی گئی تھی۔
درخواست پی ٹی آئی اسلام آباد کے صدر علی نواز اعوان کی طرف سے دائر کی گئی جس میں وزارت داخلہ، ڈپٹی کمشنر اسلام آباد اور آئی جی اسلام آباد کو فریق بنایا گیا۔
علی نوازاعوان کی وساطت سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائرکردہ درخواست میں موقف اختیارکیا گیا کہ پی ٹی آئی 4 نومبر کواسلام آباد میں جلسہ کرنا چاہتی ہے جس کی اجازت کے لئے ڈپٹی کمشنر اسلام آباد سے رجوع کیا تھا۔
پی ٹی آئی نے تحریری درخواست میں بتایا تھا کہ یہ خط 26 اکتوبر کو لکھا گیا تھا لیکن تاحال این او سی جاری نہیں کیا گیا۔
درخواست میں عدالت سے ڈپٹی کمشنرکو این او سی کے اجراء کے لئے ہدایات جاری کیے جانے کی استدعا کرتے ہوئے مزید کہا گیاکہ ڈپٹی کمشنر بلاوجہ معاملے کو طول دے رہے ہیں، احتجاج اور آزادی اظہار رائے آئینی حق ہے۔
2 نومبر کواسلام آباد ہائیکورٹ نے وفاقی دارالحکومت میں جلسے کی اجازت نہ ملنے پر پی ٹی آئی کی درخواست پر اسلام آباد انتظامیہ کو نوٹس جاری کیا تھا۔