سابق وزیرخزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ تجارتی خسارہ 810 ارب روپے ہوگیا ہے، آئی ایم ایف نے نئے ٹیکس لگانے کا کہا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما مزمل اسلم کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شوکت ترین نے کہا کہ پاکستان کی برآمدات 10 فیصد سے کم ہیں، مہنگائی کی شرح 30 فیصد سے زیادہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ لارج اسکیل مینوفیکچرنگ کی گروتھ ہوئی ہی نہیں، ملک میں بے روزگاری میں 22 فیصد اضافہ ہوگا۔
سابق وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت پی ٹی آئی حکومت پر الزام لگانا بند کرے۔
شوکت ترین نے کہا کہ آپ نے کہا تھا ڈالر کو 200 سے نیچے لے کر جاؤں گا، انٹربینک میں ڈالر 224 اور اوپن مارکیٹ میں 230 روپے کا ہے۔
شوکت ترین نے کہا کہ ہم نےغریب آدمی کیلئے کامیاب پاکستان پروگرام شروع کیا تھا۔
شوکت ترین نے کہا کہ آئی ایم ایف سے ہمارے بہت اچھے تعلقات تھے، آئی ایم ایف نے موجودہ حکومت کو دباؤ میں لیا، آئی ایم ایف کے معاملے پر پیشرفت نہیں ہورہی۔
دورانِ پریس کانفرنس مزمل اسلم نے کہا کہ نئے انتخابات کا اعلان کیا جائے، نئی حکومت آئے گی تو لوگ اعتماد کریں گے، موجودہ حکومت پر اعتماد کا فقدان ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت مختلف ممالک کا دورہ کررہے ہیں، حکومت نے ملک کے اندر توجہ دینا چھوڑ دی ہے، آئی ایم ایف پروگرام کے باوجود معاشی استحکام نہیں آسکا۔
مزمل اسلم نے کہا کہ ہم نے سستے پٹرول کیلئے روس کو خط بھی لکھ دیا تھا۔