صحافی ایازامیرکی بہو سارہ انعام قتل کیس میں پراسیکیوشن کی جانب سے چالان جمع کرا دیا گیا۔
اسلام آباد کی مقامی عدالت نے مرکزی ملزم شاہنوازامیراوراس کی والدہ ثمینہ شاہ کو وکالت نامہ جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔
ملزم شاہنوازامیرکو سیشن جج عطاءربانی کی عدالت میں پیش کیا گیا، پراسیکیوشن کی جانب سے چالان جمع کروایا گیا۔ جج نے ملزمان کو ہدایت کی کہ کیس کا ٹرائل چلنا ہے، جلد وکیل کرلیں۔
شاہنواز اورثمینہ شاہ وکالت نامہ جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 24 نومبر تک ملتوی کردی گئی۔
ایاز امیر کی بہو سارہ کو ان کے بیٹے شاہنواز امیر نے 23 ستمبر کی شب لڑائی جھگڑے کے چک شہزاد کے ایک فارم ہاؤس میں سرپرجم میں استعمال ہونے والے ڈمبل کے وار سے قتل کردیا تھا۔
ملزم واردات کے بعد جائے وقوعہ سے فرار ہوگیا تھا تاہم پولیس نے چھاپہ مار کر اسے حراست میں لے لیا اورتھانہ شہزاد ٹاؤن منتقل کر دیا۔
مقتولہ سارہ کی فیملی کینیڈا میں رہائش پزیرہونے کےسبب قتل کا مقدمہ تھانہ شہزاد ٹاؤن کے ایس ایچ اوسب انسپکٹر نوازش علی خان کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔
کینیڈا کی شہریت رکھنے والی 37 سالہ مقتولہ سارہ 3 روز قبل ہی دبئی سے پاکستان پہنچی تھیں جہاں وہ ملازمت کرتی تھیں۔
شاہنوازاور سارہ کی شادی چند ماہ قبل ہی ہوئی تھی جس سے قبل ان کی سوشل میڈیا کے ذریعے دوستی ہوئی تھی۔