پاکستان تحریک انصاف کے نائب چیئرمین شاہ محمود قریشی نے نئے آرمی چیف کی تعیناتی کے معاملے پرصدر ملکت اور پارٹی کی جانب سے سمری روکنے کی تجویز سے متعلق خبروں کو ردکیا ہے۔
ہم نیوز کو دیے جانے والے انٹرویومیں پی ٹی آئی کے نائب چیئرمین نے کہا کہ آرمی چیف کی تعیناتی کے معاملے پر صدرعارف علوی اور پارٹی کی جانب سے سمری روکنے سے متعلق کوئی تجویز زیرِغور نہیں نہ ہی اس قسم کی کوئی گفتگو ہوئی ہے۔
شاہ محمود نے واضح کیا کہ آرمی چیف کی تعیناتی کے حوالے سے پی ٹی آئی کوکسی بھی شخصیت پراعتراض نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا، “ ہمیں کسی شخصیت پراعتراض نہیں، سبھی اس عہدے کے اہل ہیں، ہماری کوئی ترجیح یا چوائس نہیں“۔
بلاول بھٹو کے بیان کو نامناسب قرار دینے والے شاہ محمود نے مزید کہا کہ، ”صدرعارف علوی نے اپنی آئینی ذمہ داریاں نبھائیں، ابھی سمری آئی ہے نہ بھیجی گئی۔ صدر اس معاملے میں محتاط ہیں اور آئین و قانون کا احترام کرتے ہیں“ ۔
انہوں نے کہا کہ ادارے سے ہمارا اختلاف ہے اور نہ ہی تھا ، لیکن ہم اپنے مؤقف پرقائم ہیں کہ ہماری حکومت منصوبہ بندی کے تحت باہرکی گئی۔
واضح رہے کہوزیرخارجہ بلاول بھٹوزرداری نے گزشتہ روز پریس کانفرنس میں عمران خان سے حقیقی آزاری مارچ چند ہفتے کے لئے موخر کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاتھا کہ تحریک عدم اعتماد سے بچنے کے لئے عمران خان آرمی چیف کو مدتِ ملازمت میں تاحیات توسیع دینا چاہتے تھے تاہم پاکستان کی خوش قسمتی ہے اورجنرل باجوہ کا بھی شکریہ جنہوں نے اس پیشکش کو مسترد کیا۔
آرمی چیف کی تعیناتی سے متعلق سوال پربلاول کا کہنا تھا کہ یہ قانونی طور پروزیراعظم کی صوابدید ہے، لہٰذا پیپلز پارٹی وزیراعظم کے فیصلے کو سپورٹ کرے گی، البتہ اگرصدرمملکت عارف علوی نے اس ضمن میں کوئی غیرآئینی کام کیا تو انہیں نتیجہ بھگتنا پڑے گا۔