اقوام متحدہ کے کوپ 27 کے سب سے طویل اور تاریخی اجلاس میں ماحولیاتی نقصان سے متاثرہ ترقی پذیر ممالک کو معاوضہ فراہم کرنے کے لئے معاہدہ طے پاگیا، امیر ممالک 3 دہائیوں تک اس معاہدے سے گریز کرتے رہے لیکن بالا آخرانہیں مانناہی پڑا۔
سیلاب سے متاثرہ پاکستان کے لئے اچھی خبر ہے کہ دنیا نے ماحولیاتی تبدیلی سے متاثرہ ممالک کی مدد کی حامی بھرلی۔
مصر کے شہر شرم الشیخ میں 2 ہفتوں سے جاری اقوام متحدہ کے کوپ 27 اجلاس میں اہم معاہدہ طے پاگیا۔
امیر ممالک نے ماحولیاتی تبدیلی سے متاثرہ غریب اور ترقی پزیرممالک کی مدد پر اتفاق کرلیا، نقصان کے ازالے کے لئے ’لوسٹ اینڈ ڈیمج فنڈ‘ قائم کیا جائے گا۔
امیر ممالک نے گزشتہ 30 برسوں سے اس بحث کو نظرانداز کیا تھا کیونکہ انہیں معلوم ہے کہ ماحولیاتی تبدیلی کے وہ خود ذمہ دار ہیں، اس لیے انہیں یہ معاوضہ صدیوں تک ادا کرنا پڑے گا۔
اقوام متحدہ کے کوپ 27 اجلاس میں 200 ملکوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔
ماحولیاتی تبدیلی سے متاثرہ ممالک میں پاکستان بھی شامل ہے جہاں حالیہ سیلاب نے تباہی مچادی، دنیا اب تک پاکستان کے نقصانات کے ازالے سے قاصر رہی ہے۔
پاکستان نے کوپ 27 اجلاس میں ہونے والے معاہدے کا خیرمقدم کیا ہے۔
وفاقی وزیر برائے کلائمیٹ چینج شیری رحمان نے کوپ 27 کے موقع پر جی 77 اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے 30 سال تک اس کے لئے جدوجہد کی، آج اس سفر کا ایک مثبت اور تاریخی پہلو سامنے آگیا، ہم ترقی یافتہ ممالک کی مشترکہ کاوشوں کے منتظر ہیں۔
وفاقی وزیر شیری رحمان نے اقوام متحدہ اور دیگر آرگنائزیشن کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے اقدامات میں تعاون کرتا رہے گا۔
اس سے قبل سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بھی شیری رحمان نے اپنے ٹوئٹ میں کوپ 27 کے اعلان کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ اس اعلان سے دنیا بھر میں ماحولیاتی تبدیلی سے متاثرہ کمیونٹی کوجینے کی امید ملی ہے، 134 ملکوں کے لئے فنڈ قائم ہونے میں 30 سال کا طویل عرصہ لگا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سربراہی اجلاس میں لاس اینڈ ڈیمج فنڈ (Loss and Damage Fund) موسمیاتی انصاف کی طرف پہلا قدم ہے ، یہ عبوری کمیٹی پر منحصر ہے کہ وہ تاریخی ترقی کو آگے بڑھائے۔
وزیر اعظم کی جانب سے شیری رحمان اور ان کی ٹیم کی بھی تعریف کی کی گئی۔
پاکستان عالمی سطح پر رونما ہونے والے ماحولیاتی تغیرات سے بری طرح متاثر ہے ، اس حوالے سے پاکستان نے مختلف پلیٹ فارم پر موسمیاتی تبدیلی سے ترقی پذیر اور غریب ممالک کو درپیش مسائل اجاگر کیے۔
اقوام متحدہ کا پلیٹ فارم ہویا سربراہی اجلاس پاکستان نے ہمیشہ قومی اور بین الااقوامی پلیٹ فارم پر متعدد بار اس مسئلے کو اجاگر کیا کہ پاکستان عالمی سطح پر رونما ہونے والےماحولیاتی تغیرات سے بری طرح متاثر ہے۔
وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے بھی بارہااس جانب توجہ مبذول کرائی۔
وزیرخارجہ بلاول بھٹو نے بھی زور دیا کہ عالمی برادری کی ذمہ داری ہے کہ وہ ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات کو کم کرنے کے لئے حل تلاش کرے۔
سابق وزیراعظم عمران خان نے بھی کہا کہ عالمی برادری کو مزید سنجیدگی دکھانا ہوگی۔
ماہرین ماحولیات کا کہنا ہے کہ یہ ترقی پذیر قوموں کےبنیادی مطالبے کا جواب ہے ، موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سےدنیا میں درجہ حرارت میں نمایاں اضافہ ہورہا ہے، جس کے نتائج متعدد ممالک کو سیلاب، ہیٹ ویو، شدید سرد موسم اور دیگر کئی آفات کی صورت میں بھگتنا پڑ رہے ہیں، انسانیت اور کرہ ارض پر آنے والے چیلنجوں کے حوالے سے مزید سنجیدہ اقدامات کی ضرورت ہے۔