ناظم جوکھیو قتل کیس میں نیا موڑ آگیا ہے، ملزم سلیم سالار نے مقتول کے ورثاء سے صلح نامہ کی درخواست سے نام نکالنے کی درخواست دائرکردی۔
کراچی کی ملیر عدالت میں ہونے والی ناظم جوکھیو قتل کیس کی سماعت رکنِ صوبائی اسمبلی جام اویس عدالت میں پیش ہوئے۔
دورانں سماعت ملزم سلیم سالار نے مقتول کے ورثاء سے صلح نامہ کی درخواست سے نام نکالنے کی درخواست دائر کرتے ہوئے مؤقف اپنایا کہ میں بے گناہ ہوں صلح کی بنیاد پر رہا ہو کر اپنے اوپر داغ نہیں لگانا چاہتا۔
عدالت نے ملزم سلیم سالار کا نام صلح کرنے والے ملزمان کی فہرست سے نکالتے ہوئے کیس کی سماعت 3 دسمبر تک ملتوی کردی۔
27 سالہ ناظم جوکھیو کو 3 نومبر 2021 کو کراچی کے ضلع ملیر میں جام اویس کے فارم ہاؤس میں تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد موت کے گھاٹ اتار دیا گیا تھا۔
ابتدائی طور پر مقتول ناظم جوکھیو کے بھائی افضل جوکھیو نے الزام عائد کیا تھا کہ مقتول نے پی پی پی کے رکن صوبائی اسمبلی جام اویس اور ان کے بڑے بھائی رکن قومی اسمبلی جام عبدالکریم اور ان کے غیرملکی مہمانوں کو تلور کے شکار سے روکا تھا اور اس کےنتیجے میں انہیں مبینہ طور پر ٹھٹھہ میں جام اویس کے فارم ہاؤس میں تشدد کر کے قتل کیا گیا۔