سندھ ہائیکورٹ نے کراچی کے انفراسٹرکچرکے لئے ورلڈ بینک اور سندھ حکومت کے منصوبوں کی تفصیلات کو طلب کرلیا ہے۔
سندھ ہائیکورٹ میں کراچی کے ترقیاتی منصوبے میں قواعد کے خلاف ٹینڈر دیئے جانے پر سماعت ہوئی، جس پرعدالت نے منصوبوں کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے ہدایت کی ہرٹینڈرکی لاگت اورکام کی نوعیت کی تفصیلات فراہم کی جائیں۔
درخواست میں سندھ حکومت، کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن (کے ایم سی)، ایم ڈی سپرا و دیگر فریق تھے۔
درخواست مؤقف دیا گیا تھا کہ کراچی کے انفرااسٹرکچرکے لئے 3 ارب 60 کروڑکے منصوبے جاری ہیں اور یہ منصوبہ کامپیٹیٹو اینڈ لائیوایبل سٹی آف کراچی (کلک) کے نام سے جاری ہے۔
درخواست گزار نے کہا کہ قواعد کے مطابق منصوبوں میں شفافیت لازمی ہے اور فریقین نے کسی بھی ترقیاتی منصوبے کے لئے اشتہارتک جاری نہیں کیا، فریقین یہ کام ایمرجنسی کی آڑ میں کررہے ہیں۔
عدالت سے استدعا کی کہ ہرمنصوبے کے ٹینڈرکے لئے اشتہارات جاری کرنے کی ہدایت کی جائے جبکہ درخواست گزاروں کو بھی ٹینڈرزمیں شریک ہونے کا حق دیا جائے۔
عدالت نے فریقین کو21 نومبرکے لے نوٹس جاری کردیئے۔