پاکستان تحریک انصاف کا حقیقی آزادی مارچ فیصلہ کن مرحلے پر پہنچ گیا ہے جسے تحریک انصاف نے ’آخری مرحلہ‘ قرار دیا ہے۔ 28 اکتوبر کو لاہور سے شروع ہونے والا مارچ آج راولپنڈی کے نواحی علاقے روات میں پہنچ رہا ہے۔ جہاں سے ایک راستہ اسلام آباد کی طرف جاتا ہے اور دوسرا راولپنڈی کی جانب۔
پارٹی رہنماؤں کے مطابق عمران خان آج دوپہر دو بجے اہم اعلان کریں گے اور راولپنڈی جانے یا نہ جانے کا فیصلہ ہوگا۔
تحریک انصاف نے ابتدائی طور پر مارچ کے راستے کا جو نقشہ جاری کیا تھا اس کے مطابق روات سے مارچ کو راولپنڈی کی طرف جانا تھا اور پھر مری روڈ سے ہوتے ہوئے اسے فیض آباد پہنچنا تھا۔ تاہم روات سے اسلام آباد ایکسپریس وے بھی نکلتی ہے جو مسافروں کو راولپنڈی لے جائے بغیر سیدھا اسلام آباد پہنچاسکتی ہے۔
آزادی مارچ ایک ایسے وقت پر روات پہنچ رہا ہے جب نئے آرمی چیف کے تقرر کے معاملے پر سرگرمیاں جمعہ کی شب تیز ہوگئیں۔
عمران خان کی پارٹی نے کارکنوں کو راولپنڈی اسلام آباد پہنچنے کی کال دے رکھی ہے۔ روات سے مارچ راولپنڈی میں کب داخل ہو گا اس کا فیصلہ آج ہو جائے گا۔ عمران خان نے جمعہ کے روز گوجر خان میں مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہاتھا کہ وہ راولپنڈی پہنچنے کی کال ہفتہ کے روز دیں گے۔
پنجاب حکومت کی ترجمان مسرت چیمہ نے ہفتہ کی صبح بتایا کہ عمران خان سہ پہر 4:15 بجے وڈیو لنک کے ذریعے روات میں مارچ سے خطاب کریں گے۔ بعد میں پی ٹی آئی کے آفیشل سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر اعلان کیا گیا کہ عمران خان دوپہر دو بجے خطاب کریں گے۔
اس بات کے امکانات بھی ظاہر کیے جا رہے ہیں کہ مارچ فیض آباد پہنچ کر پراؤ ڈال دے گا اور دھرنا بھی دیا جا سکتا ہے۔
آج کی اہم بات یہ ہے کہ شاہ محمود قریشی اور اسد عمر کی قیادت میں آنے والے دونوں مارچ روات پہنچ رہے ہیں۔
تحریک انصاف رہنما فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ “ آخری مرحلہ آ گیا ہے تیار رہیں،عمران خان آج عوام کو راولپنڈی پہنچنے کی کال دیں گے۔
پنجاب حکومت کی ترجمان اور پی ٹی آئی رہنما مسرت جمشید چیمہ نے بتایا کہ کہ شاہ محمود اور اسدعمرکی قیادت میں قافلےآج روات پہنچیں گے،قافلوں کےاجتماع سےعمران خان تاریخی خطاب کریں گے۔
مسرت چیمہ کے مطابق عمران خان کا خطاب پاکستان کی آنےوالی سیاست کارخ تعین کرےگا،عمران خان اپنےخطاب میں اہم لائحہ عمل کااعلان کریں گے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ عوام پاکستان کوبچانےکیلئےاپنےلیڈرکی کال کاانتظارکررہےہیں۔
نئے آرمی چیف کا نام اب تک سامنے نہیں آیا تاہم جمعہ کی شام سے خبریں مل رہی ہیں اس حوالے سے معاملات طے پا گئے ہیں۔ صدر عارف علوی اور وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے درمیان ایک اہم ملاقات ہوئی ہے جس میں ڈار نے اہم پیغام عارف علوی کو پہنچایا ہے۔
اس کے بعد وزیراعظم ہاؤس میں اجلاسوں کا ایک سلسلہ شروع ہوا جس کے دوران ایک ہیلی کاپٹر نے بھی وہاں لینڈنگ کی۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پیر کو سمری بھیج دی جائے گی اور نئے آرمی چیف کا نام بدھ تک سامنے آ جائے گا۔