گھوٹکی میں رونتی کے کچے کے علاقے میں پولیس کی جانب سے آپریشن کی تیاریاں مکمل کرلی گئیں۔ دوسری جانب سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو گردش کر رہی ہے جس میں بھاری ہتھیاروں سے لیس شلوار قمیص پہنے افراد ایک بکتر بند گاڑی پر علاقے کا گشت کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔
کچے کے علاقے میں گذشتہ دنوں ڈاکوؤں نے ڈی ایس پی، دو ایس ایچ اوز سمیت پانچ اہلکاروں کو شہید کردیا تھا۔
ایس ایچ او کے مطابق رونتی کے کچے میں پولیس نے آپریشن کے لیے مورچے بنالیے ہیں جبکہ 300 پولیس اہلکار اور 7 بکتربند گاڑیاں پہنچادیں گئیں۔
دوسری جانب ایک ویڈیو میں بھاری ہتھیاروں سے لیس ڈاکو ایک بکتر بند پر بیٹھے جا رہے ہیں۔ ڈاکوؤں کے پاس موجود اسلحے میں اینٹی ایئرکرافٹ۔گولا گن اور راکٹ لانچر شامل ہیں۔
آج نیوز کے نصیر احمد نے بتایا کہ سوشل میڈیا پر ڈاکوؤں کی جانب سے پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو چھ ماہ پرانی ہے جب کہ جس ویڈیو میں مسلح افراد بکتر بند پر گشت گرتے دکھائی دے رہے ہیں وہ پولیس اہلکاروں کی ہے، کچے کے علاقے میں پولیس اہلکاروں کو سادہ لباس میں رہنے کی اجازت دی گئی ہے۔
نصیر احمد کا کہنا تھاکہ علاقے میں ڈاکو جدید اسلحے سے لیس ضرور ہیں۔
اطلاعات کے مطابق جمعرات کو رانو شر گینگ اور جانو انڑ گینگ کے 300 سے زائد ڈاکو علاقے میں موجود تھے۔
اس سے قبل، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے گھوٹکی میں ڈاکوؤں کے خلاف بھرپور آپریشن کے احکامات جاری کردیئے۔ آئی جی سندھ پولیس سے تفصیلی رپورٹ بھی طلب کرلی۔
وزیراعلیٰ سندھ نے گھوٹکی میں ڈاکوؤں کے ہاتھوں شہید ہونے والے پولیس افسران کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے میرے پولیس اہلکاروں کے قاتل ہر صورت سلاخوں کے پیچھے چاہئیں، ڈاکوؤں کے خلاف بھرپورآپریشن شروع کرنے کے احکامات جاری کردیئے۔