کراچی کےعلاقے ماڑی پورمیں ہجوم نے سرعام تشدد کرکے ایک شخص کو ہلاک کردیا۔ پولیس نے تشدد میں ملوث ایک ملزم کوحراست میں لے لیا۔ جہاں یہ واقع پیش آیا اس سے کچھ ہی فاصلے پر مچھر کالومی میں گذشتہ ماہ ہجوم نے دو ٹیلی کام انجینئرز کو تشدد کرکے ہلاک کردیا تھا۔
ماڑی پور میں تشدد سے جاں بحق شخص کی شناخت حاتم کے نام ہوئی ہے۔
پولیس کے مطابق حاتم نشے کا عادی اور ذہنی مسائل کا شکار تھا اور اس نے شیر خان نامی شخص کے بیٹے کو پتھرمارا تھا جس سے 4 سالہ بچہ زخمی ہوگیا۔
ردعمل میں شیرخان اور اہل محلہ نے مشتعل ہو کر حاتم پر پتھراؤ کیا اورشدید تشدد کا نشانہ بنایا جس سے وہ موقع پر ہی چل بسا۔
پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے مرکزی ملزم شیر خان عرف شیرو کو گرفتارکرلیاہے۔
تشدد میں ملوث دیگر افراد کی تلاش جاری ہے۔
اس سے قبل بعض اطلاعات میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ہجوم نے مقتول پر بچوں کو اغوا کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔
اسی نوعیت کے ایک اور واقعے میں جمعرات 28 اکتوبر کی صبح مچھر کالونی میں ٹھٹھہ کے رہائشی ٹیلی کام کمپنی کے دو ملازمین کو اغوا کار قرار دے کر سفاکانہ طریقے سے قتل کردیا گیا تھا۔
متوفی ایمن سعید جاوید اور اسحاق جمالی دونوں ٹیلی کام کمپنی کے ملازم تھے اورعلاقے میں سگنل چیک کرنے کیلئے آئے تھے۔
دونوں کی آمد پر افواہ پھیلائی گئی کہ بچوں کو اغواء کیا جارہا ہے۔ ہجوم نے دونوں پر حملہ کردیا جس کے نتیجے میں ان کی موت واقع ہوگئی۔
بچوں کے اغوا کی یہ افواہیں بھی بے بنیاد نہیں۔ بعد میں جب صحافیوں نے مچھر کالونی میں تحقیقات کیں تو انہیں معلوم ہوا کہ علاقے سے بچوں سے اغوا کا کوئی واقع حالیہ برسوں میں پیش نہیں آیا۔