وزیراعظم کی جانب سے بنائی گئی کمیٹی نے فلم جوائے لینڈ کو نمائش کی اجازت دے دی۔
اطلاعات کے مطابق فلم جوائے لینڈ کے معاملے پر مرکزی فلم سنسر بورڈ کے فل بورڈ کا اجلاس ہوا جس میں فلم کو دیکھنے کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ فلم کے کچھ حصے حذف کرنے کے بعد نمائش کیلئے پیش کی جاسکتی ہے ۔
سوشل میڈیا پر یہ کہا جارہا کہ فلم کے 7 سین یا 2 سین حذف کئے جائیں گے تاہم اس حوالے کوئی سرکاری بیان سامنے نہیں آیا۔
وزیراعظم شہباز شریف کے اسٹریٹیجک ریفارمز یونٹ کے سربراہ سلمان صوفی نے ٹوئٹر پر جاری پیغام میں لکھا کہ ’وزیراعظم کی ہدایت پر قائم کی گئی سینسر بورڈ کی جائزہ کمیٹی نے فلم جوائے لینڈ کو ریلیز کے لیے کلیئر کر دیا ہے۔‘
فلم کی پروڈیوسرثنا جعفری نے آج ڈیجیٹل کو بتایا کہ اس حوالے ہمیں کسی قسم کا کوئی پیغام سرکاری پیغام موصول نہیں ہوا۔
ریلیز کی اجازت ملنے کے بعد فلم پر اعتراض اٹھانے والے جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد نے ٹوئٹر پر اپنے ردعمل کا اظہار کیا ۔
مشتاق احمد نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ حکومت بیرونی، سیکولرلابی کے دباؤ کے آگے ڈھیر ہوگئی، پاکستان کی بدقسمتی ہے کہ آسکر کے لیے نامزد کیٹیگری والی فلم کونمائش کی اجازت دے دی گئی ۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ حکومت کے لیے مغربی سفارتکار وائسرائے ہیں، ایسا فیصلہ متوقع تھا، کیا تعلیم، انٹراپرنیورشپ، یوتھ امپاؤرمنٹ، صحت، غربت، کرپشن فلمی دنیا کے لئے کوئی موضوعات نہیں؟
اس فلم پر اعتراض اٹھانے والی معروف فیشن ڈیزائنر ماریہ بی کے حوالے سے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ سامنے آئی جس میں اس بات پر انہوں شکر اداکیا کہ کم از کم فلم کے کچھ سین حذف کئے جائیں گے تاہم ماریہ بی کا انسٹاگرام اکاونٹ سرچ کرنے کے باوجود نظر نہیں آرہا ۔
اس سے قبل فلم کے ہدایتکار صائم صادق کا آج نیوز سے گفتگو میں کہنا تھا کہ فلم پر وہ لوگ اعتراض کررہے ہیں جنہوں نے فلم کو دیکھا بھی نہیں ہے ۔
جوائے لینڈ کو مئی 2022 میں دنیا کے سب سے بڑے فلمی میلے کانزمیں ’کانز:کوئیر پام‘ ایوارڈ سے نوازا گیا تھا جو بالخصوص ہم جنس پرستوں یا پھر مخنث افراد پرمبنی فلموں کو دیا جاتا ہے۔
پاکستان میں اس فلم کی ریلیز 18 نومبرکے لیے شیڈول تھی تاہم اس سے قبل ہی جماعت اسلامی کے سنیٹر مشتاق احمد نے موضوع کی بنیاد پر فلم پرپابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ فلم میں ہم جنس پرستی کو فروغ دینے کی کوشش کی گئی ہے اور ایسی فلموں کے ذریعے پاکستان کے معاشرتی اقدار پر حملے کرنے کی منصوبہ بندی کی جا چکی ہے۔
دوسری جانب سینسربورڈ کی جانب سے فلم کو سرٹیفکیٹ جاری کردیا گیا تھا تاہم 11نومبرکو وفاقی وزارت اطلاعات نے اسے یہ کہتے ہوئے منسوخ کر دیاکہ فلممیں ’قابل اعتراض مواد‘ موجود ہے۔
وزیراعظم شہبازشریف نے آسکرکے لیے نامزد کی جانے والی فلم ’جوائے لینڈ‘ کیخلاف شکایات کی تحقیقات اورپاکستان میں نمائش پرپابندی سے متعلق مطالبے کا جائزہ لینے کیلئےاعلیٰ سطح کی کمیٹی تشکیل دی تھی ۔
واضح رہے کہ عالمی ایوارڈ یافتہ فلم کی کہانی ایک نوجوان اور ٹرانس جینڈر کے گرد گھومتی ہے جو کہ ڈانس کلب میں ملازمت کے دوران ایک دوسرے کی محبت میں گرفتار ہو جاتے ہیں۔
ہدایت کار صائم صادق کی اس فلم کی کاسٹ میں سرمد کھوسٹ، ثروت گیلانی، علینا خان، سہیل سمیر، سلمان پیر، ثانیہ سعید، کنول کھوسٹ، زویا احسن، ثنا جعفری اور قاسم عباس سمیت دیگر اداکار شامل ہیں۔