اسلام آباد: وفاق نے عمران خان پر حملے کی تحقیقات کے لئے پنجاب حکومت کی قائم کردہ جے آئی ٹی نے اعتراض اُٹھا دیا۔
وفاقی حکومت نے پنجاب کی قائم جےآئی ٹی کی اہلیت پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم بنانے کے لئے صوبائی حکومت کو مراسلہ لکھ دیا۔
خط کے متن کے مطابق پنجاب حکومت انٹر سروسز انٹیلیجنس (آئی ایس آئی)، انٹیلیجنس بیورو (آئی بی) کے نمائندے سمیت اچھی شہرت کے حامل پولیس افسران کو بھی شامل کرے۔
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ پنجاب حکومت نے جےآئی ٹی میں انٹیلیجنس اداروں کو شامل نہیں کیا، البتہ کمیٹی کنونیئر اور سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر مختلف تنازعات کا شکار ہیں اور عوام کو ان پر اعتماد بھی نہیں۔
واضح رہے کہ عمران خان پر وزیرآباد میں قاتلانہ حملے کو 11 روز گزرنے کے بعد بھی کیس کی تفتیش میں کوئی پیشرفت نہ ہو سکی، حملے میں ملوث ملزم نوید کو اسی روز گرفتار کرلیا گیا تھا۔
عمران خان پر حملے کے کیس کی تحقیقات کے لئے محکمہ داخلہ پنجاب کی طرف سے تشکیل دی گئی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم میں صرف پولیس افسران شامل ہیں جب کہ اس تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ کو بھی 3 بار تبدیل کیا جا چکا ہے۔