بلوچستان میں قومی شناختی کارڈ کے اجراء کیلئے ڈی این اے ٹیسٹ لازمی قرار دینے کی قرارداد پر شہریوں نے قانون سازوں کو ہی آڑے ہاتھوں لے لیا۔
گزشتہ روز بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں نادرا کی جانب سے شناختی کارڈ کے اجراء کے لئے ڈی این اے ٹیسٹ کو لازمی قراردینے کے حوالے سے قرارداد پارلیمانی سیکرٹری بشریٰ رند نے پیش کی تھی جسے بحث کے بعد منظور کرلی گئی۔
اراکین اسمبلی نے قومی شناختی کارڈ میں ڈی این اے ٹیسٹ کو لازمی تو قرار دیا لیکن یہ بات بھول گئے کہ صوبے میں ڈی این اے ٹیسٹ کی سہولت موجود ہی نہیں۔
شہری کوئٹہ کے باسیوں کا موقف ہے کہ ایوان میں بیٹھے اراکین اسمبلی عوام کی بہتری کے لئے قراردادیں تو پاس کرتے ہیں لیکن اگر اراکینِ اسمبلی کو ہی اس صوبے میں صحت کی سہولیات کا علم نہیں تو ایسے میں عوام کی بہتری کا اقدامات کیسے کیے جاسکتے ہیں۔