سپریم کورٹ نے توہین الیکشن کمیشن کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان، فواد چوہدری اور اسدعمرکو نوٹس جاری کردیئے۔
چیف جسٹس عمرعطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے الیکشن کمیشن کی درخواست پرسماعت کی۔
عدالت نے قراردیا کہ الیکشن کمیشن نے مختلف ہائیکورٹس میں زیر التواء کیسز کو کسی ایک ہائیکورٹ مین منتقل کرنے کی درخواست کی ہے، الیکشن کمیشن کا موقف ہے کہ بلدیاتی اورجنرل انتخابات کی تیاری کریں یا کیسز لڑیں، کیا سپریم کورٹ کے مختلف ہائیکورٹس کے کیسز یکجا کرنے کے فیصلے کی مثال موجود ہے؟ الیکشن کمیشن کے وکیل نے سپریم کورٹ کے حکم سے کیسز یکجا کرنے کی عدالتی نظائربھی پیش کیں۔
چیف جسٹس کی جانب سے کیسز کی تفصیلات پوچھنے پروکیل نے بتایا کہ ہائیکورٹس میں الیکشن کمیشن کیخلاف عمران خان، فواد چوہدری اوراسد عمرنے کیسز کررکھے ہیں۔
جسٹس عائشہ ملک نے ریمارکس دیے کہ پیمرا کیسز میں سپریم کورٹ قرار دے چکی کہ ہائیکورٹس کے کیسز چلتے رہیں، یکجا نہیں ہوںگے۔
جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیے کہ سپریم کورٹ نے ہی حج معاونین کیس میں تمام ہائیکورٹس کے کیسز یکجا کیے تھے۔
وکیل الیکشن کمیشن نے مختلف ہائیکورٹس سے متضاد فیصلے آنے کا موقف اپنایا تو جسٹس عائشہ ملک نے ریمارکس دیے کہ متضاد فیصلے جب سپریم کورٹ آئیں تو فیصلہ ہوجائے گا۔
عدالت نے کیس کی سماعت پندرہ روز کیلئے ملتوی کردی۔