اسلام آباد ہائیکورٹ میں بیرسٹر فہد ملک قتل کیس میں گرفتار مجرمان راجہ ارشد اور راجہ ہاشم کی سزا کے خلاف اپیلوں پر سماعت ہوئی۔
دورانِ سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس ارباب طاہر نے سزایافتہ دونوں مجرمان کی سزا کے خلاف اپیل سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کئے اور دو ہفتوں میں جواب طلب کرلیا۔
مجرمان کی جانب سے دائر کی گئی اپیل میں سیشن کورٹ کا 18 اکتوبر کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔
عدالت کی جانب سے وفاق اور مدعی مقدمہ طارق ایوب کو نوٹس جاری کئے گئے۔
اسلام آباد کی سیشن عدالت نے 18 اکتوبر 2022 کو پاکستان تحریک انصاف کے رہنما زلفی بخاری کے بہنوئی بیرسٹر فہد ملک کے قتل کے مقدمے میں نامزد تین ملزمان کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج عطا ربانینے چھ سال پرانے قتل کے مقدمے میں نامزد ملزمان راجہ ارشد، نعمان کھوکھر اور راجہ ہاشم کو جرم ثابت ہونے پر سزائیں سنائیں۔
بیرسٹر فہد ملک، جو سابق چیئرمین سینیٹ میاں محمد سومرو کے بھانجے بھی تھے، کو 2016 میں 14 اور 15 اگست کی درمیانی رات اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں گولیاں مار کر قتل کر دیا گیا تھا۔