سانحہ ماڈل ٹاؤن کی دوسری مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کی تشکیل کے خلاف لاہور ہائیکورٹ کا لارجر بینچ تحلیل ہوگیا۔ بینچ کے ممبر جسٹس علی ضیا باجوہ نے سماعت سے معذرت کرلی۔
لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس امیر بھٹی کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ تشکیل دیا گیا تھا۔
آج سماعت کے آغاز پر بینچ کے معزز رکن جسٹس علی ضیا باجوہ نے ذاتی وجوہات کی بنا پر بینچ کا حصہ بننے سے معذرت کرلی۔
درخواست گزار خرم رفیق نے عدالت سے استدعا کی کہ وہ وکیل تبدیل کرنا چاہتے ہیں لہٰذا سماعت ملتوی کی جائے۔
چیف جسٹس نے سماعت 29 نومبر تک ملتوی کرتے ہوئے کہا کہ وہ نیا لارجر بینچ تشکیل دیں گے۔
ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس اور پاکستان عوامی تحریک کے وکیل اظہر صدیق ایڈووکیٹ بھی عدالت پیش ہوئے۔
اظہر صدیق نے عدالت کو بتایا کہ بنچ میں شامل ایک جج صاحب اس کیس میں وکیل رہے ہیں۔
جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ یہ معاملہ عدالت کےعلم میں ہے، آئندہ سماعت سے پہلے نیا بینچ تشکیل دے دیا جائے گا۔
واجح رہے کہ درخواست گزار پولیس اہلکار خرم رفیق اور رضوان قادر نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی دوسری جے آئی ٹی کی تشکیل کو چیلنج کر رکھا ہے۔