صحافی ارشد شریف قتل کیس کی تحقیقات کے لئے وزارت داخلہ کی قائم کردہ دو رکنی تحقیقاتی ٹیم کینیا سے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) پہنچ گئی۔
ذرائع کے مطابق تحقیقاتی ٹیم ارشد شریف کے زیر استعمال موبائل فون نمبر کی معلومات حاصل کرے گی، اس دوران مقتول صحافی کے واقف کاروں سے تحقیقات کی جائیں گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ تحقیقاتی ٹیم دبئی میں ارشد شریف کے گھر اور آفس کا دورہ کرکے وہاں کا معائنہ بھی کرے گی۔
دوسری جانب ارشد شریف کے پاکستان میں کئے گئے دوسرے پوسٹ مارٹم کی رپورٹ میں مزید نکات سامنے آئے ہیں۔
پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) کے آٹھ ڈاکٹرز پر مشتمل بورڈ کی جانب سے کئے گئے پوسٹ مارٹم کی رپورٹ کے مطابق ارشد شریف کی کمر پر گہرے زخم کے نشانات پائے گئے، ان کا پھیپھڑا متاثر ہوا۔
ارشد شریف کی بائیں آنکھ کے گرد بھی سیاہ نشانات پائے گئے، ان کے سر کی بائیں جانب کی ہڈی غائب تھی، جبکہ ان کی گردن پر بھی زخم کا نشان ہے۔
ارشدشریف کے دائیں ہاتھ کے چار ناخن نہیں تھے، بائیں ہاتھ کی دو انگلیوں میں خون جما ہوا تھا۔
رپورٹ کے مطابق ارشد شریف کی دائیں کلائی پر رگڑ کا نشان ہے، ان کی لاش پر زخم کے 12 نشانات تھے۔
قبل ازیں، پوسٹ مارٹم رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا تھا کہ ارشد شریف کو دو گولیاں ماری گئیں، ایک گولی سر جبکہ دوسری گولی پھیپڑوں کے قریب ماری گئی، جس کی وجہ سے ان کی موت واقع ہوئی۔
اس حوالے سے ارشد شریف کی پوسٹ مارٹم کے دوران لی گئی تصاویر بھی لیک ہوئیں تھیں جن کی تحقیقات جاری ہیں۔