ایبٹ آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) نے داسو ڈیم کے قریب دہشتگردی کے خلاف کیس کا فیصلہ سنادیا۔
اے ٹی سی نے داسو ڈیم دہشتگردی کیس میں حسین عرف زوان اور ایاز عرف جانباز کو 13، 13 بار سزائے موت دینے کا حکم دیا ہے۔
مجرمان کو 302 دفعہ میں 13 سال عمر قید کے ساتھ 15، 15 لاکھ روپے جرمانہ کا بھی حکم دیا گیا ہے جب کہ دونوں مجرمان کو سزائے موت سے قبل 14، 14 سال قید بامشقت بھی بھگتنا ہوگی۔
اس کے علاوہ انسدا دہشتگردی عدالت نے مقدمہ کے 4 ملزمان کو اشتہاری قرار دیا ہے۔
مذکورہ مقدمہ ایبٹ آباد کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں گزشتہ برس کے جولائی سے زیرِ سماعت تھا۔
خیال رہے کہ گزشتہ برس 13 جولائی کو اَپر کوہستان کے علاقے داسو میں ڈیم کی تعمیر کے دوران دہشت گردی کا ایک واقعہ پیش آیا تھا جس میں ڈیم کی تعمیر پر کام کرنے والے 9 چینی انجینئرز سمیت 13 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔
داسو ڈیم واقعہ سے متعلق کیس کے فیصلے پر ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ کا ردعمل سامنے آیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ اس کیس کی جامع تحقیقات اور عدالتی فیصلہ ہماری سنجیدگی ظاہر کرتا ہے، پاکستان انسداد دہشتگردی کے لئے پُر عزم ہے۔
انہوں نے کہا کہ متاثرہ افراد کے اہلخانہ سے پھر اظہارِ افسوس کرتے ہیں، چینی باشندوں کی سکیورٹی کے لئے بھی پُر عزم ہیں، کسی کو پاک چین تعلقات خراب کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔