چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے ممکنہ طور پر اپنے سیاسی تحفظات کو شاعری کی زبان دے دی۔
عمران خان نے معنی خیز شاعری کے ساتھ، ”کچھ بھی نہ کہا اور کہہ بھی گئے“ کے مصداق ٹویٹ کے کیپشن میں اپنے احساسات لکھے۔
انہوں نے اپنی ٹویٹ میں شیئرکیا،
’عشق قاتل سے بھی، مقتول سے ہمدردی بھی‘
’یہ بتا کس سے محبت کی جزا مانگے گا؟‘
’سجدہ خالق کو بھی، ابلیس سے یارانہ بھی‘
’حشر میں کس سے عقیدت کا صلہ مانگے گا؟‘
قطعہ شیئرکرنے والے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف نے ٹویٹ کے کیپشن میں لکھا، “ یہ شاعری ایسے انسانی معاشروں کی طرف عکاسی کرتی ہے جو ناانصافی اوراخلاقی اقدار کی تنزلی کا سامنا کرتے ہوئے بھی غیرجانبداررہتے ہیں“۔
عمران خان نے مزید لکھا کہ ایسے معاشرے کو اللہ تعالیٰ کے علاوہ اور کسی سے امید نہیں رکھنی چاہیے جیسا کہ اس نے قرآن میں کہا ہے کہ ”اچھی بات کا حکم دواوربرائی سے روکو“۔
عمران خان کی جانب سے شیئرکیا جانے والا یہ قطعہ شاعرمشرق علامہ محمد اقبال سے منسوب ہے تاہم بہت سے محققین یہ دعویٰ بھی کرتے ہیں کہ یہ اقبال کے اشعارنہیں ہیں ۔