نقیب اللہ قتل کیس میں ایس ایس پی راؤ انوار نے تمام الزامات سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں محکمانہ دشمنی کی وجہ سے کیس میں ملوث کیا گیا ہے۔
انسداد دہشتگردی عدالت میں نقیب اللہ قتل کیس کی سماعت ہوئی۔
سماعت کے دوران راؤ انوار نے عدالت کو بتایا کہ جس وقت واقعہ ہوا ، میں وہاں نہیں تھا، جب موقع پر پہنچا تو مقابلہ ہوچکا تھا، بطور ایس ایس پی فراہم کی گئی معلومات سےمیڈیا کو آگاہ کیا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ 18 جنوری کو نوٹس موصول ہوا، 19 جنوری آئی جی سندھ کی تشکیل کردہ کمیٹی کےسامنےپیش ہوا، پولیس اہلکاروں کو ذمہ قرار دیا گیا اور مجھے بری کیا گیا، نقیب اللہ کے نام پر رجسٹرڈ 5 موبائل نمبر پیش نہیں کئے گئے۔
جس کے بعد عدالت نے بیان ریکارڈ کر کے سماعت 24 نومبر تک ملتوی کردی۔