گرینڈ ہیلتھ ورکرز کا ڈی جے سائنس کالج کے سامنے احتجاج جاری ہے۔
پولیس کی جانب سے مظاہرین پر واٹر کینن کا استعمال کیا جارہا ہے، مظاہرین ڈی جے کالج کے سامنے سے ہٹنے کو تیار نہیں۔
جبکہ پولیس نے متعدد مظاہرین کو حراست میں لے لیا ہے۔
گرینڈ ہیلتھ ورکرز مظاہرین پر پولیس کی جانب سے واٹر کینن کے استعمال کے بعد پانی سڑک پر پھیل گیا۔
جبکہ لیڈیز پولیس اہلکاروں نے خواتینوں پر دھاوا بول دیا، جس کے بعد خواتین مظاہرین کی بڑی تعداد زخمی ہوگئی۔
گرینڈ ہیلتھ ورکرز مظاہرے کے دوران متعدد خواتین پولیس اہلکار بھی زخمی ہوگئیں، واٹر کینن چلنے کے بعد مظاہرین کی جانب سے پولیس پر بھی حملہ کیا گیا۔
دوسری جانب ہیلتھ ورکرز مظاہرین کی بڑی تعداد نے کراچی پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرے میں شریک ہیں۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ ہمارے کارکنان کو 3 گھنٹے میں رہا کیا جائے، ورنہ پورے سندھ کے اسپتال بند کردیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سندھ حکومت منافقت سے کام لے رہی ہے، ڈی سی ساؤتھ اور ایس پی کو فوری معطل کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ پیر سے جیل بھرو تحریک کا اغاز کریں گے، 3 گھنٹے بعد پورے سندھ بشمول ایمرجنسیز کا بائیکاٹ کردیا جائے گا۔