عمران خان کو سکیورٹی تھریٹ کے پیشِ نظر ان کی رہائشگاہ زمان پارک کے باہر سیمنٹ کے بلاکس سے حفاظتی دیوار بنا دی گئی۔
زمان پارک کے داخلی و خارجی راستوں پر بھی ریت کے بوریوں کی چیک پوسٹ قائم کرکے خیبر پختونخوا پولیس کا دستہ سمیت پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی جب کہ زمان پارک میں سکیورٹی کے مزید کیمرے بھی نصب کر دئیے گئے ہیں۔
اس کے علاوہ سکیورٹی تھریٹ کے باعث زمان پارک آنے جانے والوں کا ریکارڈ رکھنے کے لیے خصوصی ڈیسک قائم کر دیا گیا، پارٹی کی خواتین رہنماؤں کی آمد کے پیش نظر چیکنگ کے لیے خواتین پولیس اہلکار تعنیات ہیں۔
پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان لاہورمیں اپنی رہائشگاہ زمان پارک میں موجود ہیں جہاں انہوں نے آج اپنی سیاسی مصروفیات محدود کردی ہیں۔
چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان زمان پارک میں اپنے بیٹوں کے ساتھ موجود ہیں جب کہ ذرائع نے بتایا ہے کہ عمران خان آج صرف چند شخصیات سے ملیں گے اور زیادہ وقت اپنے بچوں کے ساتھ گزاریں گے۔
مزید پڑھیں: عمران خان کے دونوں صاحبزادے لاہور پہنچ گئے
زرائع کے مطابق عمران خان ٹیلیفون پر مرکزی رہنماؤں سے لانگ مارچ کی صورتحال پر تبادلہ خیال بھی کریں گے اور شام میں مارچ کے شرکاء سے وڈیو لنک پر خطاب کریں گے۔
پی ٹی آئی رہنما فواد چودھری کے مطابق اسپیشل برانچ کی عمران خان پر ایک اور حملے کے خدشہ کے پیش نظر سیکیورٹی ہائی الرٹ کی ہے۔
عمران خان کی رہائشگاہ زمان پارک کے اطراف میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں اور معمول سے ہٹ کر پولیس کی اضافی نفری تعینات کردی گئی ہے۔
اس کے علاوہ کسی بھی غیر متعلقہ گاڑی اور فرد کو عمران خان کی رہائشگاہ جانے پر سختی سے پابندی عائد کی گئی ہے۔