Aaj Logo

شائع 10 نومبر 2022 08:17pm

پمز اسپتال کا بجلی کا بل 7 کروڑ، ہزار سے زائد پوسٹس خالی

پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) اسپتال کی انتظامیہ نے قائمہ کمیٹی برائے صحت کے سامنے انکشاف کیا ہے کہ اسلام آباد کے سب سے بڑے اسپتال پمز میں ایم آر آئی کی سہولت نہیں۔ ڈاکٹرز، پیرا میڈیکل اور دیگر اسٹاف کی 1140 پوسٹ خالی ہیں، جبکہ جولائی اور اگست میں بجلی کا بل 7 ،7 کروڑ روپے آیا۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صحت نے پمز اسپتال کا دورہ کیا، جہاں کمیٹی کو ادارے کی کارکردگی اور درپیش چیلنجز پر بریفنگ دی گئی۔

اسپتال انتظامیہ نے بتایا کہ 1250 بستروں کی صلاحیت موجود ہے، رش کے باعث اسپتال میں ایوننگ او پی ڈی شروع کرنے کی منصوبہ بندی ہے۔ پمزمیں ایک ہزار 140 پوسٹ خالی ہیں۔ جن میں 17 سے 21 اسکیل کے 816 میں سے 396 ڈاکٹروں کی خالی پوسٹ بھی شامل ہیں۔

کمیٹی نے کہا کہ پمز پر مریضوں کا رش زیادہ اور افرادی قوت کم ہے۔

انتظامیہ نے بتایا کہ ہم پر پابندی لگی ہے کہ کوئی آلات نہیں خرید سکتے۔ ایڈز پروگرام میں پمز میں چار ہزار سے زائد مریض رجسٹرڈ ہیں، چاروارڈ ڈینگی کے لیے مختص ہیں۔ تین وارڈ کی از سر نو تشکیل کی جا رہی ہے جبکہ بیڈز کی کمی کے مسائل کا سامنا ہے۔

پارلیمانی سیکرٹری صحت ڈاکٹر شازیہ نے کہا کہ پمز میں صرف جاننے والوں کو بیڈز ملتے ہیں، فون کالز اور پرچی والوں کو بیڈز ملتے ہیں، ان مریضوں کا علاج کریں جن کے پاس اللہ کے سوا کسی کی پرچی نہیں۔

انتظامیہ نے کمیٹی کو بتایا کہ پمزمیں 11 فیصد افغان مریض آرہے ہیں، غذائی کمی کا شکار بچوں کا پمز میں باقاعدہ ایک یونٹ موجود ہے۔

انتظامیہ نے انکشاف کیا کہ پمز میں بجلی کا بل 3 کروڑ ماہانہ آتا تھا۔ لیکن جولائی اور اگست میں 7 ،7 کروڑ روپے کا بل آیا، جس پر قائمہ کمیٹی صحت نے آئیسکو کو بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔

Read Comments