ایلون مسک نے صرف ایک ای میل کے زریعے ٹوئٹر ملازمین کی موجیں ختم کردیں۔
چوالیس بلین ڈالرز کے عوض ٹوئٹر کو خریدنے کے بعد ایلون کی جانب سے جاری کی گئی پہلی ہی ای میل میں ٹوئٹر ملازمین کو کہا گیا کہ انہیں اب دور دراز سے یا گھر بیٹھے کام کرنے کی اجازت نہیں ہوگی اور ان سے ہفتے میں کم از کم 40 گھنٹے دفتر میں رہنے کی توقع کی جائے گی۔
ایلون پہلے ہی اپنی نصف افرادی قوت اور کئی اعلیٰ عہدیداروں کو فارغ کر چکے ہیں اور ٹوئٹر بلیو سبسکرپشن کے لیے 8 ڈالرز چارج کرنے سمیت متعدد اقدامات کا اعلان بھی کر چکے ہیں۔
ای میل میں ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے مالک نے ملازمین کو یہ بھی بتایا کہ وہ ٹوئٹر کی آمدنی کا نصف حصہ سبسکرپشن اکاؤنٹ سے حاصل شدہ دیکھنا چاہتے ہیں۔
ٹوئٹر نے مارچ میں جب عالمی وباء کے بعد دفاتر دوبارہ کھولے تھے تو اس نے کہا تھا کہ اگر ملازمین چاہیں تو گھر سے کام کر سکتے ہیں۔
ایلون مسک کا یہ اقدام ان کی دوسری کمپنیوں، اسپیس ایکس اور ٹیسلا انکارپوریشن کی پالیسیوں کی عکاسی کرتا ہے، جہاں انہوں نے ملازمین سے کہا تھا کہ وہ ہفتے میں کم از کم 40 گھنٹے دفتر میں کام کریں، یا گھر ہی چلے جائیں۔