اونچا بولنے اور ناشتہ کرنے کے لیے آدھا گھنٹہ غیرحاضر رہنے پرملازمت سے برطرف کیے جانے والے اسٹیٹ بینک ملازمین نے کوئٹہ پریس کلب کے باہراحتجاج کیا۔
کوئٹہ میں اسٹیٹ بینک انتظامیہ نے کئی افسران کو اونچا بولنے اور ناشتہ کرنے کے لیے آدھا گھنٹہ غیر حاضر رہنے پرملازمت سے برطرف کردیا تھا۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان بینکنگ سروسز کارپوریشن آفیسرزایسوسی ایشن کے افسران اور اہلکاروں کے غیر ضروری تبادلوں اور ایسوسی ایشن کے صدر اور جنرل سیکرٹری کی ملازمت سے برطرفی کے خلاف کوئٹہ پریس کلب کے باہر احتجاج کیا گیا۔
جنرل سیکریٹری بیبرگ لہڑی کا کہنا تھا کہ افسران کے تبادلوں کے خلاف پریس کانفرنس کی تو مجھے اور صدر سمیت کئی ملازموں کو اونچی آواز میں بولنے پربرطرف کردیاگیا۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان بینکنگ سروسز کارپوریشن کے نائب صدرعدنان گل کے مطابق ،ملازمین کے ساتھ رویہ آمرانہ ہے، افسران کی برطرفی اور غیر ضروری تبادلے کسی صورت قبول نہیں کیے جائیں گے۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ ان کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے ملک بھر میں اسٹیٹ بینک کے ملازمین نے بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھی تھیں، جنہیں انتظامیہ نے اظہار وجوہ کے نوٹس جاری کیے ہیں۔
مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر انتظامیہ کے نارواسلوک کے خلاف مختلف نعرے درج تھے۔