کینیا میں قتل ہونے والے سینئر صحافی اور اینکر پرسن ارشد شریف کی ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آگئی، جس کے مطابق ارشد شریف کے جسم پر تشدد کے نشانات واضح ہیں، ان کو گولی انتہائی قریب سے ماری گئی۔
ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق پمز اسپتال کے 8رکنی میڈیکل بورڈ نے ارشد شریف کا پوسٹ مارٹم کیا تھا اور بورڈ کی تیارکردہ ابتدائی رپورٹ کے مطابق ارشد شریف کے جسم پر تشدد کے نشانات واضح ہیں، ان کو گولی انتہائی قریب سے ماری گئی۔
مزید پڑھیں: ارشد شریف قتل: چوری شدہ گاڑی کے مالک کے اہم انکشافات
پوسٹ مارٹم رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ارشد شریف کو 2گولیاں ماری گئیں ایک گولی سر جبکہ دوسری گولی پھیپڑوں کے قریب ماری گئی،جس کی وجہ سے ان کی موت واقع ہوئی۔
مزید پڑھیں: قتل سے قبل ارشد شریف کے ناخن نوچنے، پسلیاں توڑے جانے کا دعویٰ
پمز ذرائع کے مطابق ارشد شریف کا کینیا میں بھی پوسٹ مارٹم کیا گیا تھا جس کی وجہ سے موت کے وقت پہنے کپڑے ساتھ نہیں دیے گئے، 8 رکنی بورڈ کے مطابق ارشد شریف کے جسم سے دھات کا ٹکڑا ملا جس کو فرانزک کے لئے بھیجا گیا ہے جس کی رپورٹ 4 دن تک موصول ہو گی، فرانزک رپورٹ میں موت اور دھات کے ٹکڑے کا پتہ لگ سکے گا۔
مزید پڑھیں: ارشد شریف قتل کیس: تحقیقاتی ٹیم نے رپورٹ تیار کرلی
دوسری جانب فرخ حبیب نے دعویٰ کیاہے کہ ارشد شریف کی پوسٹ مارٹم رپورٹ ان کی والدہ کو فراہم نہیں کی گئی، میڈیا پر جاری تصاویر ان کے خاندان اور چاہنے والوں کے لئے انتہائی تکلیف دہ ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھاکہ ارشد شریف کی ٹارگٹ کلنگ ہوئی، غلط شناخت والی کور اپ کہانی اپنے انجام کو پہنچ گئی ہے ۔