وزیرآباد میں کنونشن کے دوران عمران خان کو دھمکیاں دینے والے مسلم لیگ (ن) کے مقامی رہنما چوہدری امتیاز اظہر باگڑی کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔
حقیقی آزادی مارچ وزیرآباد پہنچنے سے پہلے امتیاز باگڑی نے اشتعال انگیز تقریر میں عمران خان کو روکنے کا اعلان کیا تھا۔
امتیاز باگڑی کو مولانا ظفرعلی خان چوک سے گرفتار کیا گیا۔
امتیاز اظہر باگڑی حلقہ پی پی 51 سے آزاد الیکشن لڑ چکے ہیں اور ضلع کونسل کے وائس چیئرمین بھی رہ چکے ہیں۔
پی ٹی آئی کے بہت سے حامیوں کا دعویٰ ہے کہ لانگ مارچ کے دوران عمران خان پر حملہ کرنے والے شوٹر نوید کے مسلم لیگ ن کے رہنما امتیاز باگڑی سے قریبی روابط تھے۔
پی ٹی آئی نے وزیر اعظم شہباز شریف، وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ اور فوج کے ایک اعلیٰ افسر پر حملے کا الزام عائد کیا ہے۔
پی ٹی آئی کے متعدد کارکنوں نے حملہ آور نوید مہر اور امتیاز باگڑی کے فیس بک پروفائلز کی ”اسکرین ریکارڈنگ“ شیئر کئے ہیں جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ عمران خان پر حملہ کرنے سے پہلے دونوں ایک دوسرے کو جانتے تھے۔
کئی دوسرے لوگوں نے امتیاز باگڑی کا ایک مبینہ ویڈیو پوسٹ کیا جس میں انہوں نے سابق وزیر اعظم پر حملہ کرنے کی دھمکی دی تھی۔
دوسری جانب پولیس کی جانب سے (ن) لیگ کے صوبائی نائب صدر مستنصر گوندل کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا گیا تاہم وہ شادی میں شرکت کی وجہ سے گرفتار نہ ہوسکے۔