تاریخی ڈش چپلی کباب نے مختلف ادوار اور خطّوں کا سفرطے کیا ہے، عرب، مڈل ایسٹرن، سینٹرل ایشین سب ہی کی پسندیدہ ڈش پاکستان میں بھی بےحد مقبول ہے اورسب سے خاص چپلی کباب پشاور کے مانے جاتے ہیں۔
مقامی رہائشیوں یا سیروتفریح کی غرض سے پشاور جانے والوں کو تو شاید ہی کبھی خیال آیا ہو کہ ان کبابوں کے منفرد نام کی کھوج لگائیں لیکن پاکستان میں تعینات جرمن سفیر انہیں بہترین قرار دینے کے ساتھ ساتھ یہ جاننے کے بھی خواہشمند ہیں کہ انہیں ”چپلی“ کیوں کہا جاتا ہے؟۔
جرمن سفیرالفریڈ گریناس نے حال ہی میں دورہ پشاورکے دوران یہ کباب تناول فرمانے کے بعد سوشل میڈیا پر تعریفی پوسٹ اور تصاویر شیئر کیں۔
انہوں نے لکھا، ”توے سے میری ٹیبل تک سیکنڈز میں، پشاور میں اپنی زندگی کے سب سے تازہ اور ذائقے دار کبابوں میں سے ایک کا لطف اٹھایا۔ ہلکے مصالحے کے ساتھ لیکن ذائقے میں انتہائی بھرپور“۔
اتنی تعریف کے بعد الفریڈ گریناس نے پوچھا، ”لیکن کیا کوئی مجھے بتا سکتا ہے کہ انہیں ”چپلی“ کباب کیوں کہا جاتا ہے؟“۔
ٹویٹ میں دلچسپ بات جرمن سفیرکی جانب سے چپل کا ایموجی بنانا بھی ہے۔
جرمن سفیرکی اتنی تعریفوں پرفکرمحسوس کرنےوالے بہت سے سوشل میڈیا صارفین نے ان تک اس نام کی مکمل معلومات پہنچانے کا بیڑہ اٹھاتے ہوئے ٹویٹس میں دھڑا دھڑمعلومات شیئرکیں۔
خیبرپختونخواہ کے پرانے نام پرلکھی گئی قاری جاوید اقبال کی کتاب ’ثقافت سرحد، تاریخ کے آئینے میں‘ کے مطابق ہندوستان کے لوگ تو سبزی خورتھے لیکن مغرب کی جانب سےہندوستان پرحملہ آور ہونے والے تُرک، غزنی، افغانیوں ، مغلوں سمیت سب سب گوشت کھانے والے تھے، انہوں نے ہندوستان فتح کرنے کے بعد گوشت خوری کی عادت نئے طریقوں اور رواجوں میں ڈھالی۔
مصنف کے مطابق ، “مغلوں نے گوشت خوری کو تمدنی اور تہذیبی پکوان کا درجہ دیتے ہوئے گائے یا بھینس کے گوشت کے قیمے میں مختلف مصالحہ جات ملاکر یہ پکوان متعارف کرویا۔ ان کا پہلا مسکن پشاور ہونے کی وجہ سے اس پکوان کو علاقائی رنگ ملا۔
اس خطے کی ثقافت پرکام کرنے والے بہت سے دیگرافراد کی متقفہ رائے ہے کہ کباب فارسی زبان کا لفظ ہے جس کا مطلب ہے کہ گوشت یا قیمہ کو سیخ یا توے پرپکانا، دورقدیم میں لمبے سفرپرنکلنے والے ترک اور ایرانی سپاہی اپنی تلواروں پرگوشت کے پارچے لپیٹ کر انہیں آگ میں بھوننا پسند کرتے تھے-
لفظ کباب پر ترک، ایرانی اور وسطی ایشیائی سبھی اپنا دعویٰ رکھتے ہیں، مغرب میں اسے سیخ پریا ڈونر کباب کی شکل میں پیش کیا جاتا اور ساتھ چاول یا مڈل ایسٹرن پیٹا بریڈ رکھی جاتی لیکن برصغیرمیں کباب کی درجنوں اقسام ہیں جیسے کہ بہاری ، گلاوٹی، شامی وغیرہ لیکن چپلی کباب ان سب میں منفرد حیثیت رکھتا ہے۔
ماہر لسانیات عبد الخالق بٹ کے مطابق چپل کباب کا نام اس کی چپٹی اور چپل سے متشابہہ ساخت کی وجہ سے پڑا ۔